بھارت پر جب انگریزی حکومت قائم تھی اور کولکاتا بھارت کا دارلحکومت ہوا کرتا تھا۔ سن 1835 سے 1842 تک بھارت کا گورنر جنرل لارڈ آکلینڈ رہا تھا ۔لارڈ آکلینڈ کے ساتھ اس کی دو بہنیں ایمیلی ایڈین اور فینی ایڈین بھی بھارت آئیں تھی۔
لارڈ آکلینڈ کا اصل نام جارج ایڈین تھا۔ اپنے چھ سالہ دور میں جارج ایڈین لارڈ آکلینڈ نے بہت سے ایسے کام کئے تھے جو بھارت کے لوگوں کے حق میں تھے۔ لارڈ کرزن نے اپنے خطوط میں لارڈ آکلینڈ کا ذکر کیا ہے ۔ جہاں آج ایڈین گارڈن کرکٹ اسٹیڈیم قائم ہے۔
اس کے شمال میں آکلینڈ کے نام سے ایک روڈ بھی تھا ۔ آکلینڈ خانہ ایک مجسمہ بھی جس انگریزی دور میں ہی ہٹا دیا گیا تھا ۔ جارج ایڈین کے نام پر ہی ایڈین گارڈن پارک کا نام رکھا گیا تھا کیونکہ اس سے قبل اس پارک کا نام آکلینڈ پارک تھا لیکن آکلینڈ کی دونوں بہنیں جن کے متعلق اس زمانے میں یہ بات عام تھی کہ دونوں بہنیں بہت روشن خیال اور سخی ہیں ۔
باغبانی کی شوقین تھیں اور آکلینڈ پارک کی تزئین و آرائش میں ان کا اہم رول تھا گرچہ دونوں بہنوں کے اس پارک کی تعمیر میں تعاون کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ نہ ہی ان کا کوئی مجسمہ ہی پارک میں ہے ۔ گرچہ لارڈ آکلینڈ کا مجسمہ اس پارک میں 1848 سے 1969 تک موجود رہا جسے بعد میں آکلینڈ کے آبائی شہر نیوزی لینڈ آکلینڈ شہر بھیج دیا گیا۔ اس کا پورا خرچ نیوزی لینڈ انشورنس کمپنی نے برداشت کیا تھا۔
1864 میں جب کلکتہ کرکٹ کلب کی بنیاد پڑی جو ہندوستان کی سب سے پرانا کرکٹ کلب ہے جو ایڈین گارڈن پارک سے متصل تھا اور آہستہ آہستہ اس کرکٹ کلب نے مقبولیت بڑھتی گئی اور پھر ایڈین گارڈن پارک کی نسبت سے اس جب یہاں کرکٹ اسٹیڈیم بنا تو اس کا نام ایڈین گارڈن رکھا گیا ۔