کولکاتا: مرکزی وزارت داخلہ نے پہلے مرحلے میں مرکزی فورسز کی 22 کمپنیاں اور بعد میں مزید 315 کمپنیاں ریاست میں بھیجا تھا۔ تیسرے مرحلے میں پنچایتی انتخابات کے لیے مرکزی فورسز کی 485 کمپنیاں ریاست میں بھیجی جارہی ہے۔ اس طرح کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق 822 کمپنیوں کو ریاست میں پنچایت انتخابات کے دوران تعینات کیا جارہا ہے۔
ریاست میں مرکزی فورسز کی 22 کمپنیوں کی آمد کے بعد ریاستی الیکشن کمیشن نے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر فورسز کی مزید 800 کمپنیاں بھیجنے کی مرکزسے درخواست کی تھی۔ اس سے قبل 315 کمپنیوں نے فوج بھیجنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔وزارت داخلہ کے مطابق 323 کمپنیوں میں سے بی ایس ایف کی 100 کمپنیاں، سی آر پی ایف کی 73 کمپنیاں، ایس ایس بی کی 50 کمپنیاں، سی آئی ایس ایف کی 40 کمپنیاں، آر پی ایف کی 30 کمپنیاں اور آئی ٹی پی بی کی 30 کمپنیاں آئیں گی۔ اس کے علاوہ 20 ریاستوں سے 162 کمپنی فورسز آئیں گی۔
کلکتہ ہائی کورٹ میں پنچایت سے متعلق ایک کیس میں، کمیشن کے وکیل نے کہاکہ عام طور پر، حساس بوتھوں پر اضافی مسلح دستے تعینات کیے جاتے ہیں۔ لیکن اب مرکزی فورس کے ساتھ ہر بوتھ دینا ممکن نہیں ہے۔ ووٹرز کے اعتماد کو بڑھانے اور علاقے میں گشت کرنے کے لیے مرکزی فورسز کا تصور کیا گیا ہے۔ کیونکہ 822 کمپنی فورسیس کا بندوبست نہیں ہو سکا۔ مرکز نے 337 کمپنیاں ہی بھیجی ہے۔ ان میں سے 113 کمپنی کی فورسز ابھی تک نہیں پہنچی ہیں۔مگر اب وزارت داخلہ کی ہدایت کے مطابق 822کمپنیاں ریاست میں پہنچ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Panchayat Election مغربی بنگال الیکشن کمیشن نے دو نوڈل آفیسر کو متعین کیا
ریاست میں پنچایات انتخابات 8 جولائی کو ہوں گے۔ شروع سے ہی اپوزیشن مرکزی فورسز کی موجودگی ووٹنگ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ بعد میں ریاست اور ریاستی الیکشن کمیشن اس پر قانونی جنگ میں الجھ گئے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے مرکزی فورسز کو پولنگ کرانے کا حکم دیا ہے۔ کمیشن نے حکم نامے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا حکم برقرار رکھا ہے۔ اس کے بعد کمیشن نے مرکز کو خط بھیج کر مرکزی فورسز کو طلب کیا تھا۔ عدالت نے مرکزی فورسز کے کم از کم 82000 فوجیوں کی تعیناتی کا حکم دیا۔