محمد سلیم کا کہنا ہے کہ جب مرکز کے پاس رپورٹ تھی ایسے مدرسوں کو نشاندہی کی جاتی۔ اس کے بعد اس سے نمٹنے کی حکمت عملی بنائی جاتی لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔
مرکزی حکومت ہوا میں بیان بازی کر رہی ہے۔ ان کے پاس بولنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے ۔بس مسلمانوں اور ان کے دہنی اداروں کو ہدف بنانے کاکام رہ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا کوئی بھی ایک شہری دہشت گردی کی حمایت نہیں کرتا ہے۔ مدرسوں کے بارے میں اس طرح کی بیان بازی کبھی قبول ہی نہیں کیا جا سکتا ہے۔
محمد سلیم کے مطابق مدرسوں کو بدنام کرنے کی سازش کبھی کامیاب ہونے نہیں دیں گے ۔ مدرسوں کی حفاظت کے لیے ہم سب ایک ہیں اور مل کر مرکزی حکومت کوگھیرنے کی کوشش کریں گے۔
سی پی آ ئی ایم کے رہنما کے مطابق تاہم صرف سیاسی فاید ے کیلئے اس طرح کی رپورٹ پیش کرنے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہونے والا ہے۔ عوام کے سامنے ثبوت پیش کرنا پڑتا ہے۔ ریاستی حکومت ٹھوس قدم اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ بنگال کے مدرسوں کے خلاف بیان دینے سے پہلے مرکز کو دس بار غور کرنے پر مجبور ہو جائے۔