کولکاتا: گذشتہ کئی برسوں میں ملک میں منافرت اور مذہبی جنونیت کا اثر پورے سماج پر صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ چاہے وہ کورونا کا معاملہ ہو، حجاب کا معاملہ ہو یا حلال کھانے پینے کی چیزوں کا ان سب پر مسلسل ایک سماج کو نشانہ بنایا گیا منافرت کو فروغ دیا گیا، لیکن ان حالات میں بھی ہمیں کچھ ایسی مثالیں دیکھنے کو مل جاتی ہیں جو نفرت کی تاریکی میں محبت کی شمع روشن کرنے کے برابر لگتی ہیں۔ ایسی ہی ایک مثال کولکاتا کے ایک فائیو اسٹار مارکٹ میں نظر آئی۔
گذشتہ 30 برسوں سے اس مارکیٹ کے دکاندار نہ صرف محبت کے ساتھ ملکر جل کر کاروبار کرتے ہیں بلکہ ایک دوسرے کے تہوار میں شریک بھی ہوتے ہیں۔ رمضان کا المبارک ماہ چل رہا ہے، پوری دنیا میں مسلمان روزے کا اہتمام کر رہے ہیں۔ فائیواسٹار مارکٹ کے مسلم دکاندار بھی روزے کا اہتمام بھی کر رہے ہیں۔ لیکن مارکٹ کے ہندو دکانداروں کے لیے بھی ماہ رمضان بہت مبارک ہے۔ گذشتہ 30 برسوں سے مارکیٹ میں یہاں کے ہندو دکاندار اپنے مسلم بھائیوں کے لیے ساتھ مل کر افطار کا اہتمام کرتے ہیں اور خود بھی ان کے ساتھ بیٹھ کر افطار کرتے ہیں۔ افطار کے اہتمام کے دوران ہندو دکاندار مسلم بھائیوں کے لیے افطار کی تیاریاں کرتے ہیں۔ کئی ایسے بھی ہندو دکاندار ہیں جو دن کا کھانا تو گھر سے لاتے ہیں لیکن روزہ دار مسلم دکانداروں کے احترام میں دن میں کھانا نہیں کھاتے وہ کھانا بھی افطار کے بعد ہی کھاتے ہیں۔ Hindu Shopkeepers Arranging Iftar
ای ٹی وی بھارت نے افطار کے وقت ماتھے پر ٹیکا لگائے ہوئے رمیش چندر گپتا کو روزہ داروں کو شربت پلانے کا خوبصورت منظر کیمرے میں قید کر لیا۔ رمیش چندر گپتا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس مارکیٹ میں ہندو مسلم دونوں کاروبار کرتے ہیں بہت محبت سے رہتے ہیں ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔ بہت پیار و محبت سے رہتے ہیں اس مارکیٹ میں کی برسوں پرانی روایت ہے، ہم ہر سال ایسے ملکر رمضان المبارک کے مہینے میں افطار کر اہتمام کرتے ہیں اور ایک ساتھ بیٹھ کر افطار کرتے ہیں اور ہمیں یہ بہت اچھا لگتا ہے۔