اردو

urdu

By

Published : Feb 26, 2022, 7:12 AM IST

ETV Bharat / state

Harassment of hijab health workers in west bengal: بنگال کے مالدہ ہسپتال میں باحجاب ہیلتھ ورکر کو ہراساں کیا گیا

مغربی بنگال میں بھی با حجاب خواتین کے ساتھ ناروا سلوک کا سلسلہ جاری ہے۔ مرشدآباد جنوبی 24 پرگنہ کے بعد اب مالدہ کے سرکاری ہسپتال میں باحجاب ہیلتھ ورکر کو ہراساں کیا گیا۔

Hijab health worker harassed at Malda Hospital in Bengal
بنگال کے مالدہ ہسپتال میں باحجاب ہیلتھ ورکر کو ہراساں کیا گیا

مالدہ ہسپتال میں ایک باحجاب ہیلتھ ورکر کے ہاتھ سے رپورٹ لینے سے نرس نے انکار کر دیا۔ نرس کے خلاف تحریری طور پر اس ہیلتھ ورکر نے شکایت درج کرائی ہے۔ بلاک ہیلتھ افسر نے اس معاملے کی جانچ کی یقین دہانی کرائی ہے۔

مغربی بنگال کے رتوا 1نمبر بلاک گورکھا گاؤں کے ہیلتھ سنٹر میں انوارا خاتون ہیلتھ ورکر ہیں۔انورا خاتون نے الزام لگایا ہے کہ وہ رتوا گرامین ہسپتال ایک رپورٹ جمع دینے گئی تھیں۔لیکن اس وقت ہسپتال میں ڈیوٹی پر موجود سمپا پرمانک نے صرف باحجاب ہونے کی وجہ سے مجھ سے رپورٹ لینے سے انکار کر دیا۔انورا خاتون کا کہنا ہے کہ تین ماہ قبل بھی ایک میٹنگ کے دوران سمپا پرمانک نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔بلاک افسر کی مداخلت کے بعد معاملے کو رفع دفع کیا گیا۔ایک بار پھر اس نرس نے انورا خاتون کے ساتھ بدسلوکی کی جس کے بعد رتوا بلاک ہیلتھ افسر مسعود رحمان کے پاس تحریری طور پر شکایت درج کرائی ہے۔

BMOH کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں شکایت موصول ہوئی ہے۔اس معاملے کی جانچ کی جائے گی۔وہیں دوسری جانب اس معاملے میں ملوث رتوا گرامین ہسپتال کی نرس نے کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Bulli Bai App Blocked: مسلم خواتین کو بدنام کرنے والا موبائل ایپ بلاک کر دیا گیا، آئی ٹی وزیر

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی مرشدآباد کے سوتی میں ایک اسکول میں ایک طالبہ کو ہیڈ ماسٹر نے باحجاب ہونے کی وجہ سے اسکول میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔جس کے بعد مقامی لوگوں نے اسکول کا محاصرہ کرلیا تھا اور احتجاج کیا تھا۔ٹیچروں اور ہیڈماسٹر کو اسکول میں بند کر دیا تھا۔اس واقعے کے بعد کافی ہنگامہ ہوا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details