مغربی بنگال کےمالدہ ضلع کے ہریش چندر پورتھانے کے تحت بلاک2 میں واقع سجادیہ ہائی مدرسہ کے سامنے سینکڑوںگارجین اورطلباء وطالبات نے سابقہ کمیٹی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مین گیٹ پر تالہ لگادیا۔اس سے علاقے میں کشیدگی پھیل گیی۔GURDIAN AND STUDENTS PROTEST AGAINST MADRASA ADMINISTRAION IN MALDA گارجین اور طلباء و طالبات سجادیہ ہائی مدرسہ کے غیر مستقل اساتذہ اورغیرتدریسی ملازمین کی برخاستگی کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑک کی ناکہ بندی کر دی۔اس سے آمدورفت پوری طرح سے متاثر ہو گئی۔
Student Protest In Malda سجادیہ ہائی مدرسہ کے غیرمستقل اساتذہ کی برخاستگی کا مطالبہ
مالدہ ضلع کے ہریش چندر پورتھانے کے تحت بلاک2 میں گارجین اور طلباء و طالبات نے سجادیہ ہائی مدرسہ کے غیر مستقل اساتذہ اور غیر تدریسی ملازمین کی برخاستگی کا مطالبہ کرتے ہوئے مین گیٹ پر تالہ لگادیا۔ GURDIAN AND STUDENTS PROTEST IN MALDA
گارجین حضرات احتجاج کرتے ہوئے سجادیہ ہائی مدرسہ کے مین گیٹ پر تالہ لگادیا۔اس سے حالات مزید کشیدہ ہو گئے۔ہائی مدرسہ کی اطلاع پر مقامی تھانے کی پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ منیر الاسلام نام کے گارجین نے کہا کہ2017 کے بعد نئی انتظامیہ کمیٹی کی تشکیل کے لئے ابھی تک انتخابات نہیں کرائے گئے ہیں۔۔من مانی طریقے سے کمیٹی چل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سابقہ کمیٹی نے جن جن لوگوں کی تقرریاں کی تھی ان کے پاس کوئی سرٹیفکیٹ یا تقرری نامہ نہیں ہے۔۔وہ لوگ غیر قانونی طریقے سے مدرسے میں ملازمت کررہے ہیں۔
مشرف حسین معسود نے کہا کہ2015 میں ان کی بحالی ہوئی تھی۔چند لوگوں کی تقرری کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا تھا۔سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے۔سپریم کورٹ میں تقرری نامہ سمیت تمام دستاویزات جمع ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ23 اگست کو سپریم کورٹ نے بقیہ تنخواہ ادا کرنے کی ہدایت دی ہے۔اگر ہماری تقرری غیر قانونی ہوتی تو سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں کیسے آتا۔ سجادیہ ہائی مدرسہ کے ٹیچرز انچارج فخرالدین محمد نے کہا کہ چار دنوں قبل انہوں نے چارج سنبھالا ہے۔ سابقہ کمیٹی کی جانب سے اب تک دستاویزات نہیں ملے ہیں۔اس لئے وہ اس معاملے میں کچھ بھی نہیں کہہ سکتے ہیں۔