مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہم کبھی نہیں چاہتے ہیں بھارت کے اندرونی معاملات میں غیرملکی ادارے مداخلت کرے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تویہ سب سے ڑی غلطی ہوگی جسے مستقبل میں سدھرا نہیں جا سکتا ہے۔
'ممتا کو بھارتی دستور پر اعتماد نہیں' انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی مکمل طور پر بھارت کا معاملہ ہے۔ کسی اقوام متحدہ اور ہومن رائٹس کمشن سے انکوائری کرنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا ہے۔
مرکزی وزیرمالیات کاکہنا ہے کہ مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی نے اقوامی متحدہ اور ہومن رائٹ کمشن سے انکوائری کرانے کی بات کہہ کرکے سیاسی بھول کردہے۔
'ممتا کو بھارتی دستور پر اعتماد نہیں' انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی کو مستقبل میں اس کا بیت بڑا خمیازہ بھگتناپڑے گا۔اگر وہ اپنا بیان واپس لے لیتی ہیں توٹھیک ہے ورنہ ان کی یہ سیاسی بھول ہوسکتی ہے۔
نرملا سیتا رمن نے یہ ایک غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔ ان کے بیان کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ان سے اس کی امید نہیں تھی۔
انہوں نے کہاکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ممتابنرجی بھارتہ دستور کی قسم کھاتی ہیں اور ایک ریاست کی وزیراعلیٰ بنتی ہیں اور اس کے باوجود ان کا دستور پر اعتماد نہ ہو یہ قابل غور ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں واقع رانی راش مونی میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ اقوام متحدہ اور ہومن رائٹ کمشن کے ذریعہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی سے متعلق سروے کرانے کی ضرورت ہے۔
ممتابنرجی کاکہنا تھاکہ آزاد ادارے کے ذریعہ ایک سروے کرایاجائے جس پتہ چلے کہ کتنے لوگ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کےخلاف ہیں اور کتنے لوگ اس کی حمایت کرتے ہیں۔