اردو

urdu

By

Published : Dec 31, 2020, 1:48 PM IST

ETV Bharat / state

زرعی قوانین کسان مخالف: بمان بوس

بایاں محاذ کے چیئرمین بمان بوس نے زرعی قوانین کے حوالے سے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی شدید نقطہ چینی کی۔

left front chairman biman bose
لفٹ فرنٹ یونٹ کے چیئرمین بمان بوس

مغربی بنگال کی لفٹ فرنٹ یونٹ کے چیئرمین بمان بوس نے زرعی قوانین کو کسان مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سے کسانوں کو کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔

زرعی قوانین کے خلاف بایاں محاذ کا احجتاجی جلوس


انہوں نے مرکز پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے اس بل کو لانے سے پہلے لوک سبھا میں بحث کرانا بھی ضروری نہیں سمجھا۔ کورونا وائرس کے سبب راجہ سبھا میں اس پر بحث کی گنجائش نہیں تھی۔

مرکزی حکومت نے بغیر کسی سے رائے مشورہ کیے زرعی قوانین کو کسانوں پر تھوپ دیا۔ سچائی یہ ہے کہ کسان ان قوانین کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے۔


بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو آخر میں ان قوانین کو واپس لینا پڑے گا یا پھر بڑے پیمانے پر ترمیم کرنی پڑے گی۔


انہوں نے کہا کہ کسان گزشتہ ایک مہینے سے دہلی اور ہریانہ سرحد پر احتجاج کر رہے ہیں۔ سخت سردی کے باوجود کسان اپنی جگہ سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔


لفٹ فرنٹ یونٹ کے چیئرمین نے کہا کہ کسان ایسا بلا وجہ نہیں نہیں کررہے ہیں لیکن ایسا کرنے کے لئے انہیں مجبور کیا جا رہا ہے۔ اس میں کوئی کسانوں کی پشت پناہی نہیں کر رہا ہے۔


مرکزی حکومت اور کسانوں کے درمیان کئی مرتبہ بات چیت ہو چکی ہے لیکن مسئلے کا حل نکلنا مشکل نظر آ رہا ہے۔

مغربی بنگال لفٹ فرنٹ کے چیئرمین بمان بوس نے کہا کہ یہ قوانین کسانوں کے لئے نہیں بلکہ ملک کی دو تین بڑی بڑی کمپنیوں کے لئے تیار کیے گئے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ایک کمپنی بارہ سو ایکڑ اور دوسری کمپنی ہزار ایکڑ زمین پہلے ہی خرید چکی ہے۔ کسان فصل پیدا کریں گے اور یہ کمپنیاں اپنی مرضی کی قیمتوں پر خرید کر ان جگہوں پر اسٹاک کریں گی۔

مزید پڑھیں:

کسانوں کی حمایت میں کولکاتا سے دہلی تک پیدل مارچ


انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں بایاں محاذ اور کانگریس مشترکہ طور پر کسان بل کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ لفٹ اور کانگریس پہلے ہی زرعی قوانین کے خلاف مشترکہ طور پر تحریک چلانے کا اعلان کر چکی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details