کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع جادوپور یونیورسٹی میں مشتبہ حالت میں مرنے والے طالب علم کے والدین نے آج ریاستی سیکریٹریٹ بلڈنگ نبنو میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کی۔
وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے یونیورسٹی میں مشتبہ حالت میں مرنے والے طالب علم کے والدین سے موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعلیٰ نے والدین کی تمام باتوں کو غور سے سنی ۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے خود ان سے ملنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ جادو پور کے مقتول طالب علم کےوالدین آج دوپہر میں ریاستی سیکریٹر یٹ پہنچے ۔
دوسری طرف، جادوپور یونیورسٹی کو یو جی سی سے جاداو پور واقعہ میں ہاسٹلز کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں سوالات کا سامنا ہے۔ یو جی سی نے سوال کیاہے کہ پہلے سال کے طلبا کو الگ ہاسٹل میں کیوں نہیں رکھا گیا ہے ۔ریکنگ کے قوانین پر عمل کیوں نہیں کیا گیا۔یوجی سی کی ہدایات کے مطابق ریکنگ روکنے کےلئے مہم اورپروگرام کیوں نہیںچلائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں؛Governor Appoints VC گورنر نے بنگال کی 16 یونیورسٹیوں میں عبوری وائس چانسلر مقرر کئے
ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یونیورسٹی انتظامایہ فرسٹ ایئر کے طلباء کے ہاسٹلز سے متعلق صحیح جواب دینے سے قاصر رہی ہے۔غور طلب ہے کہ گزشتہ ماہ نو اگست کو جادو پور نیورسٹی کیمپس میں واقع ہاسٹل میں طالب علم کی پراسرار حالت میں موت ہوگئی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے۔