کولکاتا: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے الزام لگایا ہے کہ سابق ریاستی وزیر پارتھا چٹرجی گرفتار افراد سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے عدالت کے احاطے میں دعویٰ کیا کہ ای ڈی اصل گناہ گاروں تک نہیں پہنچ پارہی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نہ آیان شیل اور نہ ہی کنتل گھوش، وہ کسی کو جانتے ہیں۔ ای ڈی نے ریمانڈ لیٹر میں دعویٰ کیا ہے کہ آیان سے بھرتی کی بدعنوانی کی رقم پارتھو چٹرجی کے پاس گئی ہے۔ ترنمول کانگریس کے سابق نوجوان لیڈر کنتل اس معاملے میں پل کا کام کررہے تھے۔ ای ڈی کے مطابق، بھرتی بدعنوانی کے معاملے میں پکڑے گئے شانتنو نے پوچھ گچھ کے دوران کہا کہ آیان نے نوکری دینے کے نام پر کئی امیدواروں سے پیسے لئے تھے۔
انہوں نے یہ رقم 2012 اور 2014 میں ٹیٹ کے دوران جمع کی تھی۔ آیان نے وہ رقم کنتل اور دوسرے ایجنٹوں کو دی۔ ای ڈی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کنتل اس وقت کے وزیر تعلیم پارتھا چٹرجی کے قریبی تھی۔ اسی کے ذریعے آیان سے غیر قانونی بھرتی کی رقم پارتھو چٹرجی کو جاتی تھی۔ پارتھو چٹرجی نے عدالت میں ای ڈی کے اس دعوے کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ آیان یا کنتل کو نہیں جانتے۔ اس مہینے میں ای ڈی نے بھرتی گھوٹالہ کے ملزمین میں سے ایک شانتنو کے قریبی پروموٹر آیان کو گرفتار کیا تھا۔ اتوار کی صبح ای ڈی نے بتایا کہ تلاشی کے دوران کئی اہم دستاویزات ملے ہیں۔ ان میں کچھ فہرستیں بھی تھیں جن میں امیدواروں کے نام درج تھے۔