کولکاتا:مغربی بنگال کے سابق وزیراعلی بدھ دیو بھٹاچاریہ کی اولاد سچیتنا بھٹاچاریہ اپنی جنس کو تبدیل کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔ سوچیتنا بھٹاچاریہ صنفی تبدیلی کے آپریشن کے لیے بالکل تیار نظر آتی ہیں۔ اس کے ساتھ وہ اپنا نام بدل کر سوچیتن رکھنا چاہتی ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے قانونی مشورہ لینا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے طریقہ کار کے لیے درکار تمام ضروری سرٹیفکیٹس کے لیے ماہر نفسیات سے رابطہ کیا ہے۔
سچیتنا بھٹاچاریہ نے حال ہی میں ایک ایل جی بی ٹی کیو (LGBTQ) ورکشاپ میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی شناخت ایک مرد کے طور پر کرانا چاہتی ہیں۔ اس لیے وہ چاہتی ہیں کہ ان کا جسم مرد جیسا ہو۔ انہوں نے میڈیا کے سامنے بھی اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری آبائی یا خاندانی شناخت کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ میں یہ اپنی ایل جی بی ٹی کیو تحریک کے حصے کے طور پر کر رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس سماجی ہراسانی کو روکنا چاہتی ہوں جس کا سامنا مجھے ایک ٹرانس مین کے طور پر ہر روز ہوتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں بالغ ہوں۔ اب میری عمر 41 سال ہے، اس کے نتیجے میں میں اپنی زندگی سے متعلق تمام فیصلے خود لے سکتی ہوں۔ میں یہ فیصلہ اسی طرح لے رہی ہوں۔ براہ کرم میرے والدین کو اس میں مت گھسیٹیں۔ جو بھی اپنے آپ کو ذہنی طور پر مرد سمجھتا ہے وہ بھی مرد ہے، جس طرح میں خود کو ذہنی طور پر مرد سمجھتی ہوں۔ میں چاہتی ہوں کہ میں اب جسمانی طور پر درست ہو جاوں۔
مزید پڑھیں:جنس تبدیلی پر پابندی، مذہبی تنظیموں کی اپیل
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے والد کو بچپن سے ہی اس بات کا علم تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ میں لڑوں گی کیونکہ مجھ میں ہمت ہے۔ مجھے پرواہ نہیں کہ کون کیا کہتا ہے۔ سچتنا نے کہا کہ میں ہر کسی کے سوالوں کا جواب دینے کے لیے تیار ہوں۔ انہوں نے ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی سے کہا کہ وہ کھل کر بولیں اور اپنی شناخت پر کبھی شرمندہ نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں سب سے کہوں گی کہ وہ بے خوف رہیں۔ میرے اور میرے والدین کے نام پر کچھ اختلاف ہو سکتا ہے لیکن میں بار بار کہوں گی کہ سمجھو۔ سب کو اس کی ضرورت ہے۔