مشہور ڈاکٹر کفیل خان Dr.Kafeel Khan نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اپنی نجی زندگی اور موجودہ صورتحال پر خاص بات چیت کی۔
اس دوران ڈاکٹر کفیل خان Dr.Kafeel Khan نے کہا کہ جیل میں گزرا ہر لمحہ تکلیف دہ تھا۔ ان دنوں کو کبھی یاد نہیں کرنا چاہتا ہوں لیکن جب یاد آتی ہے تو آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہیں ایک ایسے معاملے میں پھنسایا گیا جس کے سبب ہماری زندگی پر گہرا اثر پڑا۔ گزشتہ چار برسوں کے دوران نہ جانے کتنی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر گزار ہوں کہ آج آپ لوگوں کے سامنے ہوں۔
ڈاکٹر کفیل خان کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں تقریباً پانچ سال لگ گئے اور اب بھی اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے کی قانونی جنگ لڑ رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ وہ بچوں کے ڈاکٹر ہیں لیکن انہیں اپنے بچوں کو بڑا ہوتے ہوئے دیکھنے کا موقع نہیں ملا۔ یہ سب سے زیادہ تکلیف دہ لمحہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری گرفتاری کے بعد میری والدہ (اماں) اور میری بیوی بری طرح سے ٹوٹ چکی تھیں، خوفزدہ تھیں، لیکن گزرتے وقت کے ساتھ انہیں اس صدمے سے ابھرنے کا موقع ملا۔
ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ ان کے برے وقت میں ایک نہیں بلکہ ملک کے کروڑوں لوگوں نے مدد کی اور ہر آدمی نے ان کی رہائی کے لئے دعا کی۔ میں تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں۔
مزید پڑھیں:بنگال کے عوام سے اترپردیش کو سبق سیکھنا چاہئے: ڈاکٹر کفیل خان
انہوں نے کہا کہ جہاں تک مغربی بنگال کا سوال ہے تو میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہ ایک ایسی ریاست ہے، جہاں تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر اور آزادانہ طور پر رہتے ہیں۔ انہیں کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہے۔ بنگال کے لوگوں سے جتنی محبت اور حمایت ملتی ہے اسے لفظوں میں بیان نہیں کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ چھ سات مہینوں میں اترپردیش میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، اس مرتبہ وہاں بہت کچھ بدلنے کا امکان ہے۔
غورطلب ہے کہ ڈاکٹر کفیل خان 'مشن اسمائیل' mission smile نام کی ایک تنظیم چلاتے ہیں. اس کے تحت وہ ملک کی مختلف ریاستوں کا دورہ کرتے ہیں اور غریبوں کا مفت علاج کرتے اور اس کے ساتھ ساتھ کورونا ویکسین کو لے کر بیداری مہم بھی چلاتے ہیں.
مزید پڑھیں:توپسیا میں مفت طبی کیمپ کا اہتمام
واضح رہے کہ مغربی بنگال کے جنوبی کولکاتہ کے 66 نمبر وارڈ کے مسلم اکثریتی علاقہ توپسیا میں واقع توپسیا فٹبال گراؤنڈ میں ڈاکٹر کفیل خان کی نگرانی میں مفت طبی کیمپ کا اہتمام کیا گیا تھا. توپسیا فٹبال گراؤنڈ میں منعقد مفت طبی کیمپ کی سب سے اہم بات یہ تھی کہ تمام مذاہب کے لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والی خاتون ڈاکٹرز بھی اچھی خاصی تعداد میں موجود تھیں۔