ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں گزشتہ کئی ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کا اثر زندگی کے ہر شعبے پر پڑا ہے، کچھ دنوں سے لاک ڈاؤن میں ملی رعایت کے باوجود زندگی معمول پر نہیں لوٹ پائی ہے۔
کولکاتا کے بازاروں میں عید کے موقع پر بھی لاک ڈاؤن کا شدید اثر نظر آیا، کولکاتا کا ذکریا سٹریٹ جہاں چاند رات کے روز لوگوں کا ازدہام رہتا تھا، آج تصویر بالکل مختلف نظر آئی، زکریا سٹریٹ کے دکانداروں کا کہنا تھا کہ اس بار کی عید بالکل پھیکی رہی۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے عید کا رنگ پھیکا لاک ڈاؤن کے وجہ سے جہاں ایک طرف کاروبار زندگی پوری طرح سے لڑکھڑا چکی ہے، وہیں لاک ڈاؤن میں رعایت ملنے کے بعد سے لوگ زندگی کو معمول پر لانے کی ان تھک کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔
بنگال میں بھی ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح کوورونا وائرس کے معاملات میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں ہفتے میں دو دن مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسی درمیان عیدالضحیٰ کا بھی تہوار ہے، عام طور پر تہوار کے موقع پر بازاروں میں غیر معمولی رونق ہوا کرتی ہے، لوگوں کا ازدھام نظر آتا ہے، لیکن اس بار بازاروں کی صورت مختلف نظر آئی، بازار خریداروں سے خالی نظر آئے۔
کولکاتا کا ذکریا سٹریٹ میں خصوصی طور پر عید کے موقع پر ایک الگ ہی نظارہ پیش کرتا ہے، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے ذکریا سٹریٹ کی رونق بھی پھیکی نظر آئی۔
عید سے ایک روز قبل ذکریا سٹریٹ میں پاؤں رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی ہے، وہیں عید قربان کے موقع پر ذکریا سٹریٹ میں بڑے پیمانے پر جانوروں کی خریداری بھی ہوتی ہے، لیکن اس بار لاک ڈاؤن نے عید کی تمام رونقیں زائل کردی۔
ذکریا سٹریٹ کے ملبوسات کے ایک تاجر ظل الرحمان عارف کا کہنا تھا کہ عید کے موقع پر اس طرح کی خاموشی زکریا سٹریٹ میں کبھی نہیں دیکھی تھی 90 فیصد کاروبار ختم ہو چکا ہے۔
عید قرباں کے موقع پر جانوروں کی خریداری کے لیے بھی کافی بھیڑ ہوا کرتی تھی لیکن اس بار پولس نے جانوروں کی فروخت کرنے کی سجازت نہیں دی کچھ لوگ جانور لے کر آ بھی رہے ہیں تو پولس انہیں بھگا دیتی ہے۔
اس کے علاوہ سوئیں اور ملبوسات خریدنے لوگ آتے تھے جو اس بار نظر نہیں آئے اس بار کی عید لاک ڈاؤن کی وجہ سے بالکل پھیکی پڑ گئی۔
ایک اور دکاندار محمد فہیم کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کئی ماہ سے جاری ہونے کی وجہ سے لوگوں کے پاس کھانے کے پیسے نہیں ہیں تو وہ خریداری کیا کریں گے، ورنہ آج کے دن زکریا سٹریٹ کی رونق ہی کچھ اور ہوتی تھی، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبار بری طرح متاثر ہوا، ایسا وقت کبھی نہیں دیکھا تھا۔