پی ایف آئی کے کولکاتا دفتر میں چھاپہ ماری کے دوران ای ڈی کو پی ایف آئی حامیوں کے احتجاج کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ اس چھاپہ ماری کے دوران پی ایف آئی کے دفتر سے ای ڈی کو کچھ نہیں ملا ہے۔ پی ایف آئی نے کہا کہ ہمیں بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
کولکاتا میں پی ایف آئی کے صدر دفتر 59C تلجلا روڈ، چوتھی منزل میں موجود دفتر میں ای ڈی کی چھاپہ ماری ہوئی جس کی پی ایف آئی نے مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ای ڈی کی بار بار چھاپہ ماری سے ہماری شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 3 دسمبر کو کولکاتا و اضلاع میں پی ایف آئی کے دفاتر پر ای ڈی نے چھاپہ ماری کی گھنٹوں تک پی ایف آئی کے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ریاستی جنرل سکریٹری ڈاکٹر منارل شیخ سے گھنٹوں گچھ بھی کی گئی۔
ای ڈی کی چھاپہ ماری پی ایف آئی کو بدنام کرنے کی کوشش اس چھاپہ ماری کے متعلق آج پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ریاستی کمیٹی کی جانب سے ایک پریس کانفرنس کیا گیا جس کے دوران پی ایف آئی کی طرف سے وضاحت کی گئی۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پی ایف آئی کے ریاستی جنرل سکریٹری ڈاکٹر منارل شیخ نے کہا کہ پی ایف آئی نے بنگال میں ہمارے دفاتر میں چھاپہ ماری کی گھنٹوں پوچھ گچھ کی گئی۔لیکن اس طرح سے بار بار ہمیں نشانہ بنایا جا رہا ہے ہمیں بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔گرچہ اس چھاپہ ماری میں ای ڈی کو ہمارے دفاتر سے کچھ بھی نہیں ملا ہے۔لیکن اس طرح کی چھاپہ ماری سے ہماری شبیہ کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ای ڈی کی چھاپہ ماری کے خلاف کولکاتا میں احتجاج بھی ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم احتجاج نہیں کرتے ہیں تو دنیا کو لگے گا کہ ہم کچھ غلط کر رہے ہیں اس لئے احتجاج کرنا بھی ضروری تھا۔ہم جمہوریت میں یقین رکھتے ہیں۔ہم پر روپے کی غیر قانونی طور پر لین دین کا الزام لگایا جاتا ہے لیکن ان کے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ہم نے ان کو اپنے اکاؤنٹ کی جانکاری دی ہے۔کولکاتا میں ہمارا دفتر کیوں ہے اس کا مقصد کیا ہے یہ پوچھا گیا جس کا ہم جواب دیا۔ای ڈی نے چھاپہ ماری میں کچھ نہیں ملا ای ڈی نے تحریری نوٹ بھی دی ہے۔ای ڈی کے بار بار چھاپہ ماری سے لوگوں میں یہ تاثر جا رہا ہے کہ ہم کچھ غلط کر رہے ہیں اسی لئے ہمارا احتجاج کرنا بھی ضروری تھا۔اسی لئے ہم نے جمہوری طرز پر ای ڈی کی چھاپہ ماری کے خلاف احتجاج کیا اور آئندہ بھی اس طرح کے ظلم کے خلاف جمہوری طرز پر احتجاج کریں گے۔