کولکاتا: مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی یوتھ ونگ کے رہنما کنتل گھوش کو ای ڈی نے دوبارہ عدالت پیش کیا۔ ٹی ایم وائی سی رہنما کے وکیل نے ضمانت کی درخواست دے دی، لیکن ای ڈی کی طرف سے کنتل کی ضمانت کی سخت مخالفت کی گئی۔ اس تناظر میں ای ڈی کے وکیل نے عدالت سے پوچھا کہ پوچھ گچھ اور تفتیش کے عمل میں سے 130 لوگ غیر قانونی طور پر پرائمری اسکولوں میں ملازم تھے۔ ہر ایک سے 8 لاکھ روپے لیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کلاس IX-X کے اساتذہ، اپر پرائمری اور تدریسی عملے کی بھرتی کے لئے بھی رقم اکٹھی کی گئی۔ وہ رقم کنتل یا اس کے کسی ساتھی نے لی تھی۔ یہ رقم ہاتھ بدل کر اس وقت کے وزیر تعلیم پارتھا چٹرجی سمیت بااثر کی جیبوں میں پہنچ گئی۔
ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ رقم براہ راست پارتھو کے پاس پہنچ رہی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نوکری کے عوض رقم کی واپسی اور اس رقم کے راستے کے حوالے سے بھی تفصیلی تفتیش جاری ہے۔ ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے ای ڈی کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ کنتل اس کیس میں ایک بہت اہم کردار ہے۔ اس لیے اسے ضمانت دینا درست نہیں ہوگا۔