مالدہ: مغربی بنگال کے مالدہ ضلع کے ڈی ایس پی اظہرالدین اس جرأت مندانہ قدم کی وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے تعریف کرتے ہوئے خوشی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولس آفیسر کے اس اقدام کی وجہ سے معصوم بچوں کی جان بچ گئی۔تاہم اظہرالدین خان نے کہا کہ انہوں نے اپنا فرض ادا کیا ہے اور یہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔جس وقت اظہر الدین مسلح شخص پر جمپ لگاکر قابو کرنے کی کوشش کررہے تھے اس وقت مسلح شخص نے گولی چلانے کی کوشش کی مگر اظہر الدین خان نے اس وقت تک مسلح شخص کو قابو میں کرلیا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق بندوق بردار کانام دیو ولبھ ہے. اس کی بیوی مقامی پنچایت کی بی جے پی رکن ہے۔تاہم اب تک یہ بات سامنے نہیں آئی ہے کہ اس نے اسکول کو ہائی جیک کیوں کیا، اس کے پاس بندوق کہاں سے آئے۔ اسکول کے اساتذہ نے بتایا کہ اسکول کا گیٹ بند تھا صرف آمدو رفت کیلئے ایک چھوٹا دروازہ کھولا رکھا گیا تھا۔اچانک ایک شخص اسکول میں داخل ہوا اور ایک کلاس روم میں جہاں چھوٹے بچے اور بچیاں تھیں کو ہائی جیک کرلیا۔اس کے پاس بندوق، تیزاب سے بھری دوبوتلیں اور دیگر اسلحہ تھا۔اسکول انتظامیہ نے ا س کی اطلاع فوری طور پولس کو دی تھی۔اس درمیان خبر پھیلتے ہی بچوں کے گارجن اسکول کے احاطے میں داخل ہوگئے اور واقعہ کی وجہ سے پورے علاقے میں کہرام مچ گیا ہے۔ پولیس نے والدین سے پرسکون رہنے کی درخواست کی۔
موقع پر پہنچی پولس کیلئے جہاں مسلح شخص کو قابو میں کرنا مشکل تھا وہیں بے قابو گارجین کو سنبھالنا مشکل ہورہا تھا۔ مسلح شخص میڈیا اہلکار سے بات کررہا تھا اور بچوں کو ہائی جیک بنانے کا فوٹیج ٹی وی چینلوں پر لائیو چل رہا تھا۔ میڈیا اہلکاروں سے بات کرنے میں مصروف مسلح شخص جیسے ہی معمولی غفلت برتی۔ موقع پر موجود مالدہ ضلع کے ڈی ایس پی اظہرالدین جو سادہ لباس میں تھے اور کہیں سے پولس آفیسر نہیں لگ رہے تھے نے مسلح شخص کو قابو میں کرلیا۔