کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع ایس ایس کے ایم ہسپتال میں مریض کی موت پر جونیئر ڈاکٹرز کی پٹائی کے خلاف ڈاکٹروں اور نرسوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ آؤٹ ڈور میں آنے والے مریضوں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔Doctors and Nurses Protest Against Outsider Attack on Junior Doctors In SSKM
آج صبح سے ہی ایس ایس کے اہم ہسپتال کے او پی ڈی بند رہا۔ دروازے کے باہر سینکڑوں افراد دروازہ کھلنے کا انتظار کرتے رہے ۔ لوگوں کا جب صبر کا پیمانہ لبریز ہوا تو انہوں نے گیٹ پر لگے تالے کو توڑنے کی کوشش کی۔ جس کے بعد پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب تک مغربی بنگال حکومت کی جانب سے سکیورٹی انتظامات کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی ہے اس وقت تک کام بند کرکے احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:CM Mamata Banerjee جونیئر ڈاکٹرز کے ساتھ مارپیٹ کے معاملے میں ممتا بنرجی نے معامفی مانگی
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کی شب محمد عرفان نامی نوجوان کو شدید زخمی حالت میں ایس ایس کے ایم اسپتال لایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے عرفان کو ٹراما کیئر سینٹر لے جانے کے بعد مردہ قرار دیا۔ ایس ایس کے ایم سرٹیفکیٹ لکھنے پر ہنگامہ آرائی کا شکار ہے۔ مریض کے لواحقین ٹراما کیئر سینٹر کے ڈاکٹروں سے جھگڑ پڑے اور مبینہ طور پر جونیئر ڈاکٹر کی پٹائی کی۔Doctors and Nurses Protest Against Outsider Attack on Junior Doctors In SSKM