اردو

urdu

ETV Bharat / state

دنیش تریویدی کا ممتا پر حملہ، مودی کی تعریف - etv bharat urdu

مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے قبل سابق مرکزی وزیر نے ٹی ایم سی چھوڑنے کے بعد ایک خصوصی انٹرویو میں وزیر اعظم کی تعریف کی۔

Dinesh Trivedi
Dinesh Trivedi

By

Published : Feb 18, 2021, 11:55 AM IST

Updated : Feb 18, 2021, 1:06 PM IST

حال ہی میں را جیہ سبھا میں استعفیٰ کا اعلان کرنے والے سابق مرکزی وزیر دنیش تریویدی نے بدھ کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ٹی ایم سی پر راست طور پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال کی حکمراں جماعت کا 'بدعنوانی اور تشدد کا ماڈل' اب کام نہیں ہے کرے گا اور ریاست کو واپس 'تاریک کے دنوں' میں لے جائے گا۔

دنیش تریویدی نے راجیہ سبھا میں استعفیٰ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

انہوں نے ترنمول کانگریس کی چیف اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے ذریعہ شروع کردہ 'بیرونی - مقامی' بحث کو بنگال کے آزاد خیالات کے مخالف قرار دیا۔

سابق وزیر ریلوے نے وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت کی تعریف کی اور کہا کہ لوگوں نے ان کی قیادت پر یقین کیا ہے۔ تاہم تریویدی نے اپنے سیاسی منصوبوں کا انکشاف نہیں کیا۔

تریویدی نے گذشتہ جمعہ کو راجیہ سبھا اور ترنمول سے استعفی دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں جاری تشدد اور اس کے بارے میں کچھ کرنے سے عاجز ہونے کی وجہ سے وہ 'گھٹن' محسوس کررہے ہیں۔

عوامی نمائندے کی حیثیت سے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا

انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ 'بنگال میں ہم ہیروز اور ان کے نظریات کے بارے میں بات کرتے ہیں لیکن جو ہم دیکھ رہے ہیں اس کے برعکس ہیں۔ بنگال میں تشدد اور بدعنوانی کا ماڈل (ترنمول کا) ٹھیک نہیں ہے۔ یہ ماڈل بنگال کو تاریک دنوں میں لے جائے گا۔ ریاست میں اتنی صلاحیت موجود ہے۔ ہم اسے بیکار ہوتا ہوا نہیں دیکھ سکتے۔'

انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندے کی حیثیت سے وہ ریاست میں جو کچھ ہورہا ہے اسے نظرانداز نہیں کرسکتے ہیں۔

تریویدی نے کہا کہ جب لوگوں نے ریاست میں تشدد کی ثقافت کے بارے میں ان سے سوال کیا تو انہوں نے شرم محسوس کی اور اس سے ان کا ضمیر متزلزل ہوگیا اور انہوں نے ایک مضبوط موقف اختیار کیا۔

انہوں نے کہا کہ 'اس کے بجائے مجھے ریاست کے لوگوں کے لئے اپنے طریقے سے کام کرنا چاہئے، اگر میری پارٹی مجھے ایسا کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم ترنمول ماڈل اور بدعنوانی اور تشدد کے کلچر کو ختم کریں۔

حریف پارٹی ہونے کا مطلب بدنام کرنے کا نہیں ہے

دنیش تریویدی نے ترنمول کانگریس پر ریاست میں ہونے والے واقعات کو 'قبول نہیں کرنے' اور 'خود کو متاثر کے طور پر پیش کرنے' کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'اگر سوچنے کا عمل یہ ہے کہ اگر آپ باقاعدگی سے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے بارے میں برے الفاظ کا انتخاب نہیں کرتے ہیں تو آپ پارٹی کے وفادار کارکن نہیں ہیں، کوئی بھی اس صورتحال میں مدد نہیں کرسکتا ہے۔ تنقید کا مطلب گالی دینا نہیں ہے۔ ہم بنگالی بھدرس (شریف آدمی) ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرسی کا احترام کیا جاتا ہے اور ان پر بیٹھے لوگوں کو صرف اس لئے بدنام نہیں کیا جانا چاہئے کہ وہ حریف پارٹی سے ہیں۔

پارٹی پر کسی اور کا کنٹرول

سینئر رہنما نے کہا کہ انہوں نے پارٹی فورم پر یہ معاملات کئی بار اٹھائے لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا کیونکہ 2011 میں اقتدار میں آنے کے بعد ممتا بنرجی کے علاوہ کسی اور نے پارٹی پر 'کنٹرول' کر لیا ہے، تاہم انہوں نے نام ظاہر نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ 'میں نے پارٹی کے ساتھ یہ معاملات کئی بار اٹھائے ہیں۔ ناردا گھوٹالہ کے بعد جب میں نے یہ معاملہ پارٹی کے پلیٹ فارم پر اٹھایا تو اسے مسترد کردیا گیا۔ میں ایک برا آدمی بن گیا اور مجھے کہا گیا کہ وہ اسمبلی انتخابات میں انتخابی مہم نہ چلائیں۔ میں نے پارٹی نظم و ضبط کی وجہ سے کبھی بھی عوامی سطح پر اس بارے میں بات نہیں کی۔

کیلاش وجئے ورگیئے نے ۔۔۔۔۔

وزیر اعظم مودی کی تعریف کی

انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی دنیا کی بڑی جماعت ہے۔ میں کیلاش وجئے ورگیئے جی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے اپنی پارٹی میں خوش آمدید کہا۔ آگے کیا ہوگا، صرف وقت ہی بتائے گا لیکن میں بنگال کے عوام کی بھلائی کے لئے جدوجہد کرتا رہوں گا۔

تریویدی نے کہا کہ مغربی بنگال کے ساتھ ہی ملک کے لوگوں کو بھی نریندر مودی کی قیادت پر اعتماد ہے، یہ بات بی جے پی نے 2019 میں ریاست میں 42 لوک سبھا سیٹوں میں سے 18 پر کامیابی حاصل کر ظاہر کر دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'مودی پر لوگوں کے اعتماد کی وجہ سے بی جے پی نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ میں خود مودی کی لہر کی وجہ سے لوک سبھا انتخابات ہار گیا تھا۔ ہم اس سے کیسے انکار کرسکتے ہیں؟'

'مقامی - بیرونی' بحث مسترد کردی گئی

سابق مرکزی وزیر نے ممتا بنرجی کے ذریعہ شروع کی گئی 'مقامی آؤٹ سائیڈر' بحث کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریاست کی لبرل ثقافتی روایت کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'بھارت ایک آزاد خیال ملک ہے اور بنگال سب سے زیادہ آزاد خیال ریاستوں میں سے ایک ہے۔ بنگالی اور غیر بنگالی، مقامی اور بیرونی بحث بنگال کی بھرپور ثقافت اور ورثے کے خلاف ہے۔ رابندر ناتھ ٹیگور اور سوامی ویویکانند کی ریاست میں اس طرح کی بحث کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

بانی ممروں کو کنارے کرنے کی مذمت

ترویدی نے پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد بانی ممبروں کو کنارے کرنے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'ترنمول کے اقتدار میں آنے سے پہلے ہم ہر روز پارٹی کے کام اور حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے تین چار گھنٹے بیٹھتے تھے لیکن اقتدار میں آنے کے بعد بانی ممبر کہیں نہیں ہیں اور کسی اور نے پارٹی کا کنٹرول سنبھال لیا ہے لیکن دوسروں پر کیوں الزام لگائیں، اگر ان لوگوں نے ہی خاموش رہنے کا متبادل چنا ہے جن کے ہاتھوں میں کبھی کشتی کی پتوار تھی۔

مرکزی اسکیموں پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے نقصان

انہوں نے ممتا بنرجی حکومت کے مرکز سے 'ہمہ وقت' تصادم اور مغربی بنگال میں مرکزی فلاحی منصوبوں پر عمل درآمد نہ کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ریاست کو نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترنمول تبدیلی کے وعدے پر اقتدار میں آئی تھی لیکن اصل تبدیلی تب ہی ہوگی جب قانون کی حکمرانی ہوگی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ "ابھی قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔" ترویدی نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے کے بعد ترنمول کے اپنے سابقہ ​​کئی ساتھیوں نے انہیں فون کیا اور کہا کہ انہوں نے صحیح اقدام اٹھایا ہے۔

Last Updated : Feb 18, 2021, 1:06 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details