ریاستی حکومت اور ریلوے کے درمیان میٹنگ میں وزیراعلی ممتا بنرجی نے یہ تجویز پیش کی تھی کی دفتری اوقات میں ٹرینوں کو چلایا جائے جسے ریلوے نے قبول کر لیا۔
لاک ڈاؤن کے بعد سے بند لوکل ٹرینیں گزشتہ بدھ کے روز چالو کر دی گئی ہیں۔ پہلے روز ہی مسافروں کی بھیڑ نظر آئی۔ شروعاتی طور پر ریلوے کی جانب سے معمول کے خلاف صرف 46 فیصد کی ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں۔ جس کے نتیجے میں بھیڑ زیادہ ہو رہی ہے۔
وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ بھیڑ کم کرنے کے لیے ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔ جس کے بعد پرنسپل سیکرٹری آلاپن بنرجی نے کہا تھا کہ 'عام لوگوں کی بہتری کا خیال رکھتے ہوئے دن کے مصروف ترین اوقات میں ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ کرنا بہت ضروری ہے۔
ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کی ریلوے سے اپیل کی گئی تھی جس کے بعد ریلوے کی جانب سے اطلاع ملی ہے کہ ریلوے نے دفتری اوقات میں ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف آپریشن منیجر نے کہا کہ 'سو فیصد نہیں تو کم از کم 95 فیصد ٹرینیں 13 نومبر بروز جمعہ سے دفتری اوقات میں چلائی جائیں گی۔
لاک ڈاؤن کے بعد لوکل ٹرین خدمات بحال ہونے کے بعد مسافروں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ ہاؤڑہ اور سیالدہ سے روزانہ 30 لاکھ مسافر سفر کرتے ہیں۔ 11 نومبر کو دس لاکھ مسافروں نے لوکل ٹرین سے سفر کیا۔ سفر کے دوران سماجی فاصلے کا بھی خیال نہیں رکھا گیا ہے۔ ہر ٹرین میں تقریباً 1200 مسافر موجود تھے جبکہ عام دنوں میں ایک ٹرین میں 2200 مسافر سفر کرتے ہیں۔ دفتری اوقات میں مسافروں کی تعداد زیادہ تھی جبکہ عام دنوں میں ٹرینوں میں مسافروں کی تعداد کم تھی۔