کولکاتا:مغربی بنگال میں ایس ایس سی کے ذریعہ اسکولوں میں اساتذہ کی تقرریوں میں بدعنوانی کی جانچ اور ٹیٹ پاس کرنے والے امیدواروں کے احتجاج کے سبب ممتا حکومت کی پریشانیاں مزید بڑھ گئی ہیں۔ CPIM Leader Mohammad Salim Slam CM Mamata Banerjee And West Bengal Police
اسی درمیان سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ دھرمتلہ میں واقع گاندھی مورتی کے سامنے 590 دنوں سے دھرنے پر بیٹھنے والے نوکری متلاشیوں، سالٹ لیک کے کروناموئے میں گزشتہ 96 گھنٹوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے نوجوان لڑکے لڑکیاں جائز حق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق دھرنے اور بھوک ہڑتال پر بیٹھے نوجوان لڑکے لڑکیاں ممتا بنرجی کی حکومت سے کٹ منی نہیں مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے ایس ایس سی پاس کیا ہے۔ ٹیٹ امتحان میں کامیابی حاصل کی۔اس بنیاد پر وہ اپنے حصے کی نوکری مانگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان غریب نوجوانوں کے حق کا مار کر ترنمول کانگریس کے حامیوں،رہنماوں کے بیٹے بیٹیوں کو نوکری دی گئی اور دی جا رہی ہے ۔ترنمول کانگریس کے دور اقتدار میں جو لوگ رشوت دیئے انہیں نوکری ملی جو نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ایس ایس سی اور ٹیٹ پاس کئے انہیں پولیس کے ڈنڈے ملے گے۔
مزید پڑھیں:Rewa Road Accident مدھیہ پردیش میں خوفناک حادثہ، 15 مزدور جاں بحق، 40 زخمی
ان کا کہنا ہے کہ پولیس اسی کیا ضرورت آ پڑی تھی کہ نوکری کے متلاشیوں پر لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ ہمارے ملک کے قانون کہتا ہے کہ شام ہونے کے بعد یعنی اندھرے میں کسی خاتون کو تھانے میں نہیں لے سکتے ہیں لیکن کولکاتا پولیس رات کے بارہ بجے لڑکیوں کو تھانے میں لے جا کر بند کردی۔اس کا جواب کون دے گا؟۔
محمد سلیم نے کہا کہ آنے والے دنوں میں مغربی بنگال کی حکومت اور پولیس انتظامیہ کو نوجوانوں کی غیر معمولی تحریک کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حکومت اور پولیس ہل کر رہ جائے گی۔CPIM Leader Mohammad Salim Slam CM Mamata Banerjee And West Bengal Police