مغربی بنگال اس وقت بھارت کی سیاست کا مرکز بن چکا ہے۔حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور مرکز میں برسراقتدار بی جے پی سیاست کے دو اہم کھلاڑی ہیں۔دونوں ایک دوسرے کی مخالفت کرتی ہے اور پش پردہ حمایت بھی۔CPIM Leader Mohammad Salim attacks On Abhishek Banerjee And Suvendu Adhikari
لیکن سی پی آئی ایم کی مخالفت کے نام پر دونوں پارٹیاں ایک پلیٹ فارم پر نظر آتی ہیں۔سی پی آئی ایم کو عوام کا سب سے بڑا دشمن قرار دیتی ہے۔ دوسری طرف سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بیان بازی بھی عروج پر ہے۔
اسی درمیان سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے ترنمول کانگریس اور بی جے پی پر جم کر تنقید کی۔دونوں کو ایک ہی سکے دو پہلو قرار دیا ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما نے کہا کہ جس طرح سے ترنمول کانگریس اور بی جے پی میں کوئی فرق نہیں ہے ٹھیک اسی طرح سے رکن پارلیمان ابھیشیک بنرجی اور حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھیشیک بنرجی اور شبھندو ادھیکاری کے ایک ہی استاد ہے، وہ کوئی اور نہیں بلکہ ممتا بنرجی ہیں۔ممتابنرجی نے دونوں ابھیشیک بنرجی اور شھبندو ادھیکاری کو انگلی پکڑ کر سیاسی کی داؤ پیچ سیکھائی۔
یہ بھی پڑھیں:SCO Summit 2022 پی ایم مودی سمرقند میٹنگ کے لیے آج روانہ ہوں گے
ان کا کہنا ہے کہ ابھیشیک اور شبھندو ادھیکاری دونوں کا سیاست کرنے کا انداز تقریباً یکساں ہے۔کہنے کا مطلب یہ ہے کہ دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لئے ایک دوسرے کی مخالفت کرتے ہیں۔
سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق توڑ پھوڑ کرنے والوں کو گولی مارنے کی بات کہی جا رہی ہے تو پھر پولیس کی ضرورت کیوں ہے۔پولیس کو تعینات کرنے کی ضرورت بھی نہیں ہے ۔اس سے پہلے بی جے پی کے ایک رہنما نے بھی گولی مارنے کی بات کہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جلوس کے دوران توڑ پھوڑ کا جو واقعہ پیش آیا اس کے لئے پولیس بھی ذمہ دار ہے۔ پولیس کے سیکیورٹی انتظامات پر سوال اٹھنے لگا ہے۔یہ سب منصوبہ بندسازش کے تحت کیا گیا ہے۔