کولکاتا: مغربی بنگال کے مالدہ ضلع اور شمالی دنیاج پور میں نابالغ لڑکیوں کی پر اسرار موت کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ گزشتہ چند چار پانچ دنوں سے شمالی دیناج پور کے کالیاگنج میں پولیس اور راجبنسی سماج کے لوگوں و آدیباسیوں کے درمیان خونی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی درمیان سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد سلیم نے کالیاگنج تشدد معاملے پر وزیراعلیٰ ممتابنرجی اور گورنر سی وی آنند بوس پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ ایک علاقہ گزشتہ چند دنوں میں تشدد کی آگ میں جھلس رہا ہے لیکن آج تک دونوں(گورنر،وزیراعلی) نے دورے کا اعلان نہیں کیا ہے۔
سی پی ایم کے رہنما محمد سلیم نے کہاکہ مغربی بنگال میں لا اینڈ آرڈر کی حالت ناقص ہو چکی ہے۔ریاست کے مختلف اضلاع میں تشدد کا بازار گرم ہے۔لیکن دو پارٹیاں ترنمول کانگریس اور بی جے پی گروہی تصادم کو فرقہ وارانہ جھڑپ کا رنگ دے کر سیاست کرنے میں مصروف ہیں۔وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے شمالی دیناج پور اور مالدہ میں جارہ تصادم کے سلسلے میں بیان دیا ہے لیکن صرف بیان دینے سے کام نہیں چلے گا۔زمینی حقیقت کا پتہ لگانے کے لئے ان علاقوں کا دورہ بھی کرنا ہوگا۔