مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے محض 4 گھنٹے کی مسافت سے یہ ٹرین بنگلہ دیش پہنچ جائے گی۔ تاجروں کا خیال ہے کہ یہ سروس شروع ہونے سے دونوں ممالک کے درمیان سامان کی آمد روفت کی لاگت میں کمی آئے گی اور اس سے تجارت میں بھی اضافہ ہوگا۔
چند دن قبل شیاما پرساد مکھرجی پورٹ (کولکاتا پورٹ) خضر پور ڈاک سے چٹگاؤں کے راستے تری پوری سروس لانچ کیا گیا ہے۔ بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان پانی کے راستے ٹرانسپورٹ شروع ہوگیا ہے۔ اب ریلوے نے کنٹینر سروس متعارف کیا ہے۔
ریلوے کے ذرائع کے مطابق 50 کنٹینر پہلے مرحلے میں بھیجے جائیں گے۔ اس میں کپڑے، صابن، شیمپو، کاسٹمیٹک اور دیگر سامان ہوں گے۔
کونکونور سی جی ایم ایس رحمان نے کہا کہ ہم نے سامان بھیجنا شروع کر دیا ہے اور آنے والے دنوں میں اس کی مانگ میں اضافہ ہوگا۔ ہمارا ہدف بھی یہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ سامان بھیجے جائیں۔ تمام انتظامی امور کونکور شیڈ ماجر ہاٹ میں ہوں گے۔ جبکہ بنگلہ دیش میں بیناپول میں انتظامی امور انجام دیے جائیں گے۔ یہ ٹرین ڈھاکہ یا جیسر روڈ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ تمام کنٹینر میں ٹریکنگ سسٹم لگ رہا ہے۔ اگر راستے میں کوئی بھی کنٹینر کو توڑنے یا پھر سامان چوری کرنے کی کوشش کرے گا تو اس کی اطلاع گارڈ اور کونکور کو ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت صرف ایک کنٹینر سروس شروع کیا جا رہا ہے۔ بعد میں مانگ میں اضافہ کے بعد سروس بڑھائی جاسکتی ہے۔