کولکاتا:مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اسی کیا آفت آ پڑی تھی مومن پور کے لوگوں کو آپس میں لڑانے کی سازش کرنی پڑی۔Congress MP Adhir Ranjan Chowdhry Slam State Govt Over Mominpur Incident
کانگریس کے رہنما کے مطابق ترنمول کانگریس اوربی جے پی مذہب اور تقسیم کی سیاست پر یقین رکھتی ہیں۔مغربی بنگال میں بھی اترپردیش،مدھیہ پردیش ،راجستھان اور دہلی کی پالیسی پر عمل درآمد جاری ہے۔
مومن پور میں کشیدگی ترنمول-بی جے پی اتحاد کا نتیجہ انہوں نے کہا کہ مومن پور سازش کی ایک کڑی ہے۔آنے والے دنوں میں نا جانے کیاکیا ہوگا۔ انہوں نے لوگوں میں تقسیم کی ایسی سازشیں کرکے اپنے مفادات قائم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ اس طرح کے واقعات کسی طور پر قابل قبول نہیں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔بنگال کے لوگ اس طرح کی گھٹیا سیاست میں ذرا بھی دلچسپی نہیں ہے۔لیکن ترنمول کانگریس اور بی جے پی بنگال کے غریب لوگوں پر نفرت کی سیاست تھوپنے پر آمادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Zero cost life insurance زیرو کوسٹ لائف انشورنس ایک بہتر آپشن
واضح رہے مغربی بنگال میں ایک بار پھر تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ کولکتہ کے مومن پور علاقے میں کل رات تشدد پھوٹ پڑا، واقعے کے بعد دونوں برادریوں میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ اس تشدد کے تعلق سے بی جے پی لیڈر سویندو ادھیکاری نے گورنر کو خط لکھ کر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے وزارت داخلہ پر زور دیا ہے کہ وہ فورسز کو تعینات کرے۔Congress MP Adhir Ranjan Chowdhry Slam State Govt Over Mominpur Incident