کولکاتا:مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے اعلان کے ساتھ تمام سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔اسی درمیان کانگریس ،سی پی آئی ایم و اس کی حلیف جماعتیں اوربی جے پی نے ریاستی انتخابی کمیشن کے پنچایت انتخابات کی تاریخ کے اعلان کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔اپوزیشن جماعتوں نے کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ انتخابات کی تاریخ کے اعلان سے ہی ثابت ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت الیکشن نہیں چاہتی ہے۔پمچایت انتظابات میں 75 ہزار کے قریب امیدوار ہوں گے۔75 ہزار امیدواروں کو نامزدگی کے لئے پانچ دنوں کا وقت دیا گیا ہے۔اس مختصر مدت میں امیدوار نامزدگی داخل ہی نہیں کر سکتے ہیں۔
رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے پنچایت انتخابات کی تاریخ کے اعلان پر مغربی بنگال حکومت اور انتخابی کمیشن دونوں پر جم کر تنقید کی۔انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کی ہدایت پر ہی انتخابی کمیشن نے تاریخ کا اعلان کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے اپنے عزم کا اظہار کرچکی ہے کہ اس مرتبہ بھی اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں کو نامزدگی کا موقع نہیں دیا جائے گا۔ ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ جس طرح سے پنچایت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا گیا اس سے حکومت کا مقصد واضح ہو گیا ہے۔اپوزیشن جماعتوں کے نامزدگی کا موقع ہی نہیں ملے گا۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکمراں جماعت پہلے راؤنڈ میں اپوزیشن کو شکست دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا سوال ہے کہ پرچہ نامزدگی کے لئے آن لائن سہولیات کیوں فراہم نہیں کی گئی۔