کولکاتا:مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے ساگر دیگھی میں ترنمول کانگریس کی شکست اور مسلمانوں میں ممتا حکومت کے تئیں بڑھتی ہوئی ناراضگی و بے زاری کے پیش نظر اس قدم کو بہت ہی اہم سمجھا جارہا ہے۔اس سے قبل مغربی بنگال اقلیتی ترقی اور مالیاتی کارپوریشن کے چیئرمین غلام علی انصاری کوہٹاکر آئی اے ایس آفیسر پی بی سلیم کو دوبار اقلیتی و مالیاتی کارپوریشن کا چیرمین مقرر کردیا گیا تھا ۔
2011میں اقتدار میںآنے کے بعد سے ہی ممتا بنرجی کے پاس ہی وزارت اقلیتی امور کا چارج تھا۔مگر 2021میں تیسری مرتبہ اقتدار سنبھالنے کے بعد ممتا بنرجی نے غلام ربانی کو وزارت اقلیتی امور کا چارج دیا۔پہلی مرتبہ کسی وزیر کو مقرر کئے جانے کے بعد امید تھی کہ اقلیتوں کی ترقیاتی کاموں میں تیزی آئے گی۔مگر وزارت اقلیتی امور کے کام کاج میں تیزی آنے کے بجائے پہلے سے زیادہ تعطل کا شکار ہوگیا تھا۔
غلام ربانی عالیہ یونیورسٹی کے بحران کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ۔اس کےلئے خود ریاستی سیکریٹریٹ کو میدان میںآنا پڑا۔ممتا بنرجی نے ایک مرتبہ کھلے عام ناراضگی ظاہر کی تھی ۔
ساگردیگھی ضمنی انتخاب میں پارٹی کی شکست کے بعدوزیرا علیٰ ممتا بنرجی اقلیت بالخصوص مسلمانوں کی ناراضگی مزید مول لینے کے حق میں نہیں ۔اس لئے پنچایت انتخابات سے قبل وزیر اعلیٰ نے اقلیتی ترقی اور محکمہ مدرسہ کی ذمہ داری سنبھالی۔
نوبنو ذرائع کے مطابق محکمہ اقلیتی امور سے ہٹائے جانے کے بعد غلام ربانی کوفی الحال باغبانی محکمہ کو ذمہ داری دی گئی ہے۔دوسری جانب پیر کی کابینہ کی میٹنگ میں اقلیتی ترقیاتی بورڈ کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا تاکہ یہ طے کیا جاسکے کہ اقلیتوں میں بہتری آرہی ہے یا نہیں یا انہیں کس طرح بہتر بنایا جائے۔ فرہاد حکیم کو اس کا چیئرمین کون منتخب کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس اقلیتی ترقیاتی بورڈ کے ساتھ ساتھ مائیگرنٹ ورکرس ڈیولپمنٹ بورڈ بھی تشکیل دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:TMC Strongly Support Congress راہل گاندھی کے معاملے میں ترنمول کانگریس کھل کر کانگریس کے ساتھ
واضح رہے کہ مرشدآباد ،مالدہ کے رہنے والے بڑی تعداد میں دوسری ریاستوں میں مہاجر مزدوروں کے طور پر کام کرتا ہے۔ ساگردیگھی میں مائیگرنٹ ورکرز ڈیولپمنٹ بورڈ بھی تشکیل دیا گیا ہے کیونکہ ضمنی انتخابات نے ان مہاجر مزدوروں کے خاندانوں کے ایشو پر سب سے زیادہ بات چیت کی گئی تھی۔