مغربی بنگال ان دنوں خطرناک کورونا وائرس کی دوسری لہر کی زد میں ہے۔ تمام اضلاع اس وقت کورونا وبا کی گرفت میں ہیں۔ ریاستی حکومت اور محکمہ صحت تمام تر کوششوں کے باوجود کورونا وائرس کی دوسری لہر سے نمٹنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔
مغربی بنگال حکومت نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر ریاست کے تمام سرکاری اسکولوں کو سیف ہوم میں بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر ریاست کے تمام سرکاری اسکولوں کو سیف ہوم میں بدلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب ہسپتالوں میں بیڈ کی کمی ہوگئی ہے۔ مریضوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ذرائع کے مطابق مریضوں کو ان ہی پریشانیوں سے نجات دلانے کے لئے سیف ہوم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مریضوں کے لئے ڈاکٹر، نرس، دوا، آکسجین سمیت تمام طبی سہولیات فراہم کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق سرکاری اسکولوں کو پہلے سیف ہوم میں بدلا جائے گا۔ سب کچھ ٹھیک ہو جانے کے بعد ان اسکولوں کو سینیٹائز کرکے پڑھائی شروع کی جائے گی۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد ساڑھے 10 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ اس وبا سے اب تک ساڑھے 12 ہزار کے قریب لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔