کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ بی جے پی اور دیگر دائیں بازو کی تنظیموں کے ساتھ مل کر رام نومی کے موقع پر صنعتی شہر ہاوڑہ میں تشدد کے لئے ذمہ دار ہے۔انہوں نے لوگوں سے علاقے میں امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے بنگالی ٹیلی ویژن نیوز چینل کو بتایاکہ ہاوڑہ کا واقعہ بہت افسوسناک ہے۔ ہاوڑہ میں تشدد کے پیچھے نہ تو ہندو تھے اور نہ ہی مسلمان۔ بی جے پی اور بجرنگ دل اور اس طرح کی دیگر تنظیمیں ہتھیاروں کے ساتھ تشدد میں ملوث تھیں۔ریاستی حکومت ان تمام لوگوں کی مدد کرے گی جن کی املاک کو جھڑپوں میں تباہ کیا گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہوڑہ میں جمعرات کے تشدد کے سلسلے میں 31لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔یہ دعوی کرتے ہوئے کہ انتظامیہ کے ایک حصے نے لاپرواہی برتی ہے، تصادم میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ رام نومی کے تہوار کے دوران دو گروپوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے بتایا کہ علاقے میں کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ضلع کے قاضی پاڑہ علاقے میں اور اس کے آس پاس میں صورتحال قابو میں ہے جمعہ کو پرامن اور قابو میں تھیں کیونکہ جمعہ کو علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات رہی۔