سرکس کا مستقبل تاریکی میں غرق کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سمیت دیکر اضلاع میں موسم سرما کی چھٹیاں چل رہیں ہیں، اسکولز ،کالجز بند ہیں۔ بچے چھٹیوں کا مزہ لے رہے ہیں۔ مختلف تفریحی مقامات پر بھیڑ امڈ رہی ہے۔ اسی درمیان شمالی کولکاتا کے سینتھی موڑ میں ہندوستان کے اجنتا سرکس لگا ہوا ہے ۔سرکس انتظامیہ نے شائقین کی توجہ مبذول کرانے کے لئے دلکش اور حیرت انگیز کرتبوں کا دعویٰ کر رہی ہے۔
انتظامیہ کی تمام تر کوششوں کے باوجود شائقین کی توجہ سرکس کی مبذول کرانے میں پوری طرح سے ناکام ہو رہی ہے۔یہ ایک وجہ یہ بھی ہے کہ موجودہ دور کے بچوں میں سرکس سے زیادہ موبائل گیمز میں دلچسپی ہے۔
پہلے سرکس میں شیر سمیت مختلف جانوروں کے کرتب کے ذریعہ بڑی تعداد میں شائقین بالخصوص بچوں کو سرکس تک آنے کے لئے مجبور کیا جاتا تھا۔اب تو سرکس کے مالکان پر جانوروں اور پرندوں کو رکھنے پر مکمل طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اسی لیے ہمیں یہ بھیڑ اب سرکس میں نظر نہیں آتی۔ لیکن میں اور میری بیٹی جہاں بھی سرکس ہوتا ہے اسے دیکھنے جاتے ہیں۔ لیکن اس لیے کہ وہاں کوئی جانور اور پرندے نہیں ہوتے۔ سرکس میں بھیڑ کم ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:محمڈن اسپورٹنگ اور چرچل برادرز کا میچ ڈرا
سرکس کے منیجر خندکر ابو سلمان نے کہا کہ جب کورونا کے بعد دوبارہ سرکس شروع ہوا تو لوگ پرانی امیدوں کے ساتھ آئے لیکن جانوروں کی کمی کو دیکھ کر وہ مایوس ہوگئے۔کاروبار پر اس کا بہت برا اثر پڑنے لگا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر ممالک سے نئے نئے گیمز لائے گئے ہیں اس کے باوجود شائقین کی بھیڑ اکٹھا کرنے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہو رہے ہیں ۔