کولکاتا: باگو ہاٹی میں دو طلباء کے اغوا اور قتل کے الزام میں ایک اور ملزم کو پولس نے گرفتار کیا ہے۔سی آئی ڈی نے دہلی سے کنہیا کمار نامی نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔ ٹرانزٹ ریمانڈ پر کلکتہ لانے کے بعد ہی اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق گرفتار کنہیا گاڑی کا ڈرائیور تھا۔ اس سے قبل اس واقعہ کے مرکزی ملزم ستیندر چودھری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے ڈرامائی طور پر ہوڑہ اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ستیندر دوسری ریاست فرار ہونے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ ٹرین پکڑنے کےلئے وہ ہوڑہ اسٹیشن میں تھا۔
اس نے ٹکٹ بھی خرید لیا تھا ۔ٹکٹ خریدنے سے پہلے، ستیندر نے ایک رشتہ دار کے ساتھ آن لائن لین دین کیا۔ بدھان نگر پولس کو اس آن لائن لین دین کے ذریعہ کی بنیاد پر ستیندر کا ٹھکانہ مل گیا۔ اس کے بعد اسے سادہ لباس میں ملبوس پولیس کی ٹیم نے پکڑ لیا۔
یہ دونوں طالب علم باگوہاٹی ہندو ودیا پیٹھ کے 10ویں جماعت میں زیر تعلیم تھے۔22 اگست سے لاپتہ تھے۔ 23 اگست کو تھانہ کے علاقے سے اتانو کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ اس کے بعد 25 اگست کو ابھیشیک کی لاش ہروا تھانہ کے کلٹی گرام پنچایت علاقے کے نینجولی سے برآمد ہوئی تھی۔ الزام ہے کہ لاش مردہ خانے میں رکھنے کے 10-12 دن بعد بھی پولیس کو پتہ نہیں چل سکا۔ 6 ستمبر بروز منگل جب یہ واقعہ سامنے آیا تو علاقے میں ناراضگی پھیل گئی۔
لواحقین نے بگوئیٹی پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا اور اطلاع دی کہ دونوں طالب علموں کو اغوا کرلیا گیا ہے۔ اتانو کے والد نے پولیس سے شکایت کی کہ انہیں کئی فون کالز موصول ہوئے ہیں۔ تاوان کا پیغام بھی موصول ہوا۔ اہل خانہ نے شکایت کی کہ پولیس نے طالب علموں کے لاپتہ ہونے کی شکایت پر زیادہ توجہ نہیں دی۔