اردو

urdu

ETV Bharat / state

ممتا بنرجی کا مرکزی حکومت پر داخل اندازی کا الزام - وزیر اعلی ممتابنرجی نے بی جے پی

وزیر اعلی ممتابنرجی نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت پر ریاست کے اندرونی معاملات میں بلاوجہ مداخلت کرنے کا الزام لگایا۔

وزیر اعلی ممتابنرجی
وزیر اعلی ممتابنرجی

By

Published : Dec 20, 2020, 10:32 PM IST

ریاست مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 سے قبل ہی ممتابنرجی کی ریاستی حکومت اور بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔

گزشتہ دو دنوں سے وزیر داخلہ امت شاہ کی جانب سے مسلسل تنقید کئے جانے کے بعد وزیراعلی ممتابنرجی بھی کھل سامنے آ گئی ہیں۔

وزیر اعلی ممتابنرجی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے پاس کوئی کام کاج نہیں رہ گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ یی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت جان بجھ کر ریاست کے کاموں میں ضرورت سے زیادہ مداخلت کر رہی ہے ۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ مجھے بھی پتہ ہے کہ مرکزی حکومت کے پاس کسی بھی ریاستی حکومت کے اندروںی معاملات میں مداخلت کرنے کا حق ہے۔

مرکزی حکومت کے سامنے ایک محدود دائرہ بھی ہے۔

اسے پار نہیں کیا جا سکتا ہے.بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت اگر ریاستی حکومت کے معاملات داخل اندازی کرتی ہے،

انھوں نے الزام لگایا ہے کہ ہمیں آزادی کے ساتھ کام کرنے نہیں دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تین آئی پی ایس افسران کو جس طرح ڈیپوٹیش پوسٹنگ(تبادلہ) کیا گیا ہے، وہ سیاسی انتقام ہے،اس پر بحث ہونی چاہئے۔

مزید پڑھیں:امت شاہ این آر سی کے سوال پر خاموش کیوں؟

آئی پی ایس افسران کو کس بنیاد پر تبادلہ کیا گیا اس کی وضاحت بھی نہیں کی جا رہی ہے۔

بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے قافلے پر ہوئے حملے کو بنیاد بنا کر ریاست کے اعلی افسران کو پریشان نہیں کر سکتے ہیں۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلی ممتابنرجی نے ٹویٹ کرکے دہلی کے وزیراعلی اروند کجیروال, پنجاب کے وزیراعلی کپٹین امریندر سنگھ, راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت , وزیراعلی بھوپیش بھگل ,ایم کے اسٹلین اور این سی پی کے سربراہ شرد پوار کو بنگال حکومت کی حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

تمام وزراء اعلی اور دوسرے رہنماوں نے مغربی بنگال کے آئی پی ایس افسران کے تبادلے کی مخالفت کی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details