کولکاتا:مرکزی وزیر سادھوی رنجن نے کہا کہ 20دسمبر کو مودی اور ممتا بنرجی کے درمیان ملاقات کے بعد یہ طے کیا گیا تھا کہ مرکز اور ریاست مل کر اس مسئلے کو حل کریں گے ۔اس کیلئے دونوں جانب سے دو دو افسران کی تعیناتی کی گئی ۔مگر اس کے بعد ممتا بنرجی اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کررہی ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال 3اکتوبر کو مرکزی وزیر دیہی ترقی کے وزیر سے ملاقات کرنے کیلئے وزارت کے دفتر میں ابھیشیک بنرجی کی قیادت میں ترنمول کانگریس کا وفد پہنچا تھا تاہم وزیر سے ملاقات نہیں ہوسکی اور بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی ہوئی ۔اس کے ڈھائی ماہ بعد وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے 20 دسمبر کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ ابھیشیک بھی ساتھ تھے۔
مرکزی وزیر مملکت سادھوی نرنجن کل کلکتہ کے دورے پر تھیں ۔آج انہوں نے کالی گھاٹ مندر کا دورہ کیا ۔اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت نے پہل کی ہے اور ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔جو اخراجات کا جائزہ لے گی مگر اب ممتا بنرجی اس معاملے میں دلچسپی نہیں لے رہی ہیں ۔خیال رہے کہ بنگال بی جے پی لیڈران جلد سے جلد اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں ۔ وزیر مملکت برائے دیہی ترقی نے کہا کہ میں آج بھی کہہ رہی ہوں کہ 100 دنوں کے کام میں بدعنوانی ہوئی ہے۔ ہم صرف ادائیگی کے لیے تیار ہیں اگر ایسا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ لیکن مجھے نہیں معلوم کہ ممتادی ایسا کیوں نہیں کرنا چاہتیں۔ جو نقصان بنگال کے لوگوں کا ہو رہا ہے، وہی یہاں کے مزدوروں کا ہو رہا ہے۔