ریاست مغربی بنگال کے بردوان ضلع کے آسنسول سے رکن پارلیمان اور مرکزی وزیر بابل سپریو نے ترنمول یوتھ کانگریس کے صدر ابھیشیک بنرجی پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عزت دار لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر کوئی کسی سے بھی معافی مانگ سکتا ہے لیکن جس کا کوئی وقار ہی نہ ہو اس کے بارے میں کیا کہہ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک بار نہیں دس بار کہہ چکا ہوں کہ عوامی جلسے کے دوران کسی کے خلاف کوئی نازیبا الفاظ استعمال نہیں کیا۔ اس کے علاوہ کسی پر جھوٹا الزام نہیں لگایا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کیا ضرورت ہے کہ میں کسی کے خلاف بلا وجہ بیان بازی کروں۔
مرکزی وزیر بابل سپریو نے کہا کہ عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے میں نے صرف اور صرف سچ بولنے کی کوشش کی تھی۔ مجھے کیا پتہ سچ بات سن کر لوگ برا مان جائیں کے۔
انہوں نے کہا کہ ترنمول یوتھ کانگریس کے صدر ابھیشیک بنرجی کی جانب سے جو نوٹس ملا ہے اس کے بارے میں کچھ بھی کہنا نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تولا بازی (وصولی)، کوئلہ اسمگلنگ، بالی(چوری) اور جانوروں کی اسمگلنگ میں کون ملوث ہیں۔ اس کے بارے میں کچھ بھی بولنے کی ضرورت نہیں ہے پوری ریاست کو اس کے بارے میں معلوم ہے۔
واضح رہے کہ ترنمول یوتھ کانگریس کے صدر اور رکن پارلیمان ابھیشیک بنرجی نے مرکزی وزیر بابل سپریو کو قانونی نوٹس بھیجتے ہوئے 72 گھنٹوں کے اندر معافی مانگنے کو کہا ہے۔