کولکاتا:مغربی بنگال انتخابی کمیشن نے پنچایت انتخابات کے لیے نامزدگی کی مدت میں توسیع نہیں کی ہے لیکن کلکتہ ہائی کورٹ میں تجویز پیش کی کہ ہر روز پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے لیے دو گھنٹے کی توسیع کی جائے۔ کمیشن کے وکیل نے پنچایت انتخابات سے متعلق معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ کے سامنے یہ تجویز پیش کی۔
چیف جسٹس ٹی ایس سیواگنم نے نامزدگی کے عمل کی مختصر مدت کے بارے میں اپوزیشن کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ آج کمرہ عدالت میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری بھی موجود تھے۔چیف جسٹس نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ اگر کمیشن پولنگ کی تاریخ اسی طرح طے کرتا جس طرح اس نے 2018 میں پولنگ نوٹیفکیشن، نامزدگی کے عمل اور پولنگ کی تاریخ طے کی تھی تو مسئلہ سے بچا جا سکتا تھا۔ تاہم، اگر نامزدگی کی تاریخوں کے مطابق ترتیب دی جاتی ہے تو پنچایت انتخابات میں کم از کم ایک ہفتہ کی تاخیر ہو سکتی ہے۔
چیف جسٹس نے کمیشن کے انتخابات کے اعلان میں جلد بازی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 2018 میں پنچایتی انتخابات کے اعلان کے 5 دن بعد پرچہ نامزدگی کے عمل کا آغاز ہوا تھا۔ یہی بات مدعیان اپنی شکایت میں کہہ رہے ہیں۔ صبح 10 بجے نوٹیفکیشن جاری اور 11 بجے سے نامزدگی کے عمل کا آغاز ؟ کیا گزشتہ پنچایت انتخابات کی ووٹنگ میں ایسا نہیں کیا گیا؟ 2018 کے انتخابات کا نوٹیفکیشن 27 مئی کو جاری کیا گیا اور 2 جون سے کاغذات نامزدگی کا عمل شروع ہوا۔نوٹیفکیشن کے دن کو چھوڑ کر، 5 دن بعد کاغذات نامزدگی کیے جاتے ہیں۔ اگر کمیشن نوٹیفکیشن کی تاریخ کو چھوڑ کر 5 دن کے بعد نامزدگی کا مرحلہ شروع کرتا ہے تو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل 15 سے 21 جون تک جاری رہے گا۔ اسکروٹنی 23 جون کو ہوگی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آخری دن 26 جون ہو گا۔