کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ نے نازیہ الہیٰ کی جانب سے ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی ریڈ ورڈ میں ہونے والی نماز کے موقع پر موجود رہنے کے خلاف پی آئی ایل کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے کوئی معاملہ نہیں بنتا۔calcutta high court rejects pil over cm mamata banerjee presence during namaz at red road کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش سریوستوا نے پی آئی ایل پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی معاملہ نہیں ہے۔ آپ کسی کو کہیں جانے سے روک نہیں سکتے ہیں۔ روکنے کا مطلب آپ اس کی آزادی پر روک لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش سریوستوا نے مزید کہا کہ اس طرح کے معاملے میں عدالت کبھی بھی مداخلت نہیں کرسکتی ہے۔ عدالت اس طرح کے پی آئی ایل کو لے زیادہ کچھ کہنا بھی نہیں چاہتی ہے۔
دوسری طرف ایڈوکٹ جنرل سومیندرناتھ مکھرجی نے کہا کہ پی آئی ایل دائر کرنے والی سیاسی جماعت کی رہنما ہیں۔ وہ اپنی مقبولیت کو لے کر وزیراعلیٰ کے خلاف پی آئی ایل دائر کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کے لفظ جہاد استعمال کرنے کے خلاف بھی انہوں نے پی آئی ایل کیا تھا۔ اس سے وزیراعلیٰ ممتابنرجی کو کوئی نقصان نہیں ہو سکتا ہے لیکن پی آئی ایل کرنے والوں کوانفرادی طور پر فائدہ ہو سکتا ہے۔