مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ نے بیربھوم ضلع میں تین سال پہلے ہوئے جوڑا دھماکے کی جانچ این آئی اے کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا ہے.کلکتہ ہائی کورٹ نے ریاستی خفیہ ایجنسی سی آئی ڈی کو جانچ سے متعلق تمام دستاویزات کو جلد سے جلد قومی جانچ ایجنسی کے حوالے کرنے کی ہدایت دی ہے.Calcutta HC Orders Transfer of Probe into Birbhum Explosions to NIA۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس جے مالا باگچی اور جسٹس بھیبھاس پیٹنائک نے عرضی پر سماعت کرتے ہوئے بیربھوم ضلع میں تین سال پہلے ہوئے جوڑا دھماکے کی جانچ این آئی اے کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت کو اس اطلاع مل گئی ہو گی. ریاستی سی آئی ڈی کو این آئی اے کے ساتھ مکمل طور پر تعاون کرنے کی ہدایت دی ہے، واضح رہے کہ مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع کے لوک پور گاؤں میں20 ستمبر کو بابل منڈل نام کے ایک شخص کے مکان میں زوردار دھماکہ ہواتھا، دھماکے کی شدت اتنی تھی کہ مکان چھت کئی میٹر دور اڑ کر گری تھی.
2019 Birbhum Blasts: کلکتہ ہائی کورٹ نے بیربھوم دھماکے کی جانچ این آئی اے کے حوالے کرنے کا دیا حکم - کولکاتا خبر
کولکاتا ہائی کورٹ نے بیربھوم ضلع میں تین سال پہلے ہوئے جوڑا دھماکے کی جانچ این آئی اے کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا ہے. ریاستی خفیہ ایجنسی سی آئی ڈی کو جانچ سے متعلق تمام دستاویزات قومی جانچ ایجنسی کے حوالے کرنے کی ہدایت دی ہے۔ Calcutta HC Orders Transfer of Probe into Birbhum Explosions to NIA
کلکتہ ہائی کورٹ
بیربھوم ضلع کے سیدپور میں 29 اگست کو پنچایت پردھان آیتونسا بی بی کے مکان کے سامنے چاول گودام میں دھماکہ ہوا تھا. ضلع پولیس دونوں معاملے کی جانچ شروع کی لیکن بعد ریاستی حکومت کی ہدایت پر سی آئی ڈی تحقیقات شروع کی تھی۔