کولکاتا:سنٹرل فورسز کے قوانین کے مطابق 4 سے کم جوانوں کو کہیں بھی تعینات نہیں کیا جا سکتا ہے۔ لیکن عدالت میں بتایا گیا کہ پولنگ کے دوران بڑی تعداد میں مرکزی فورسز کے جوان مہیا نہیں ہے۔دوسری طرف عدالت نے پہلے کہا تھا کہ ریاستی پولیس مرکزی فورسز کے ساتھ مل کر کام کر سکتی ہے۔ ان خاص حالات میں ہائی کورٹ نے اس پر غور کرنے کو کہا کہ کیا پنچایت انتخابات میں ریاستی پولیس اور مرکزی فورسز کو فی بوتھ پر مساوی تناسب میں تعینات کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ تمام بوتھوں پر مرکزی فورسز کو تعینات کیا جائے۔
کیس کی سماعت میں ڈپٹی سالیسٹر جنرل بلبدال بھٹاچاریہ نے کہا کہ اگر مرکزی فوج کے 65ہزار سپاہیوں اور ریاستی پولیس کے 70,ہزار اہلکاروں کو برابر کے تناسب سے استعمال کیا جائے تو یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے آئی جی (بی ایس ایف) کو ریاست بھر میں یکساں طور پر فورسز کو تعینات کرنے کی ہدایت دی۔
دوسری طرف، اپوزیشن کے مطالبات اور کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد پنچایت انتخابات کے لیے مرکزی فورسز کی پوری 822 کمپنیاں آخر کار ریاست میں آ رہی ہیں۔ پہلے مرحلے میں مرکزی فوج کی 22 کمپنیاں اور بعد میں مرکزی فوج کی مزید 315 کمپنیاں ریاست میں آچکی ہیں۔ تیسرے مرحلے میں پنچایتی انتخابات کے لیے مرکزی فورسز کی 485 کمپنیاں ریاست میں آئیں گی، مرکزی فورسز کی کل 822 کمپنیاں ریاست میں آئیں گی۔ ریاست میں مرکزی فورسز کی 22 کمپنیوں کی آمد کے بعد، کمیشن نے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر فورسز کی مزید 800 کمپنیاں مرکز سے بھیجنے کی درخواست دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:Panchayat Election مغربی بنگال الیکشن کمیشن نے دو نوڈل آفیسر کو متعین کیا
اس سے قبل مرکز ی حکومت نے مرکزی فورسز کی 315 کمپنیاں بھیجنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ وزارت داخلہ کے مطابق، 323 کمپنیوں میں سے 100 کمپنیاں بی ایس ایف، 73 کمپنیاں سی آر پی ایف، 50 کمپنیاں ایس ایس بی، 40 کمپنیاں سی آئی ایس ایف، 30 کمپنیاں آر پی ایف اور 30 کمپنیاں آئی ٹی پی بی سے آئیں گی۔ اس کے علاوہ 20 ریاستوں سے 162 کمپنی فورسز آئیں گی۔