شمالی 24 پرگنہ: مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے اعلان کے بعد سے خونی جھڑپوں اور تنازعات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس پورے معاملے میں ریاستی انتخابی کمیشن توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔اسی درمیان ہائیکورٹ کی جسٹس امرتا سنہا کو بھی اس بات کا جواب نہیں ملا کہ امیدوار کی عدم موجودگی میں ان کے کاغذات نامزدگی کیسے جمع کرائے جاسکتے ہیں اور جانچ پڑتال کا مرحلہ کس طرح مکمل کیا جاسکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جج نے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کو کیس میں شامل کرنے کا حکم دیا۔
ریاست میں پنچایت انتخابات میں انتہائی افراتفری دیکھنے میں آئی ہے۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے خونریزی، تشدد شروع ہو گیا اور پھر کمیشن عملی طور پر ہائی کورٹ کی سرزنش کی زد میں آ گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے یہاں تک کہ کمشنر کو حکم دیا ہے کہ اگر کمیشن غیر جانبدارانہ ووٹنگ کرانے میں ناکام ہوتا ہے تو وہ استعفیٰ دے دیں۔ اس کے بعد کاغذات نامزدگی سے متعلق نئے کیس میں وہ خود امیدوار نہ ہونے کے باوجود اسکروٹنی سے گزر چکے ہیں۔
ہائی کورٹ یہ جان کر حیران رہ گئی کہ ایک آدمی غیر ملک ہے اور اس کے نام سے پرچہ نامزدگی داخل کر دیا گیا ۔ ترنمول کے امیدوار محی الدین غازی سعودی عرب میں ہیں۔ لیکن پنچایت انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی ان کے نام پر جمع کرائے گئے ہیں۔ یہاں تک کہ جانچ پڑتال کا مرحلہ بھی ختم ہو چکا ہے۔ یہ کیسا ہے؟ سوال خود جسٹس امرتا سنہار کا ہے۔ جسٹس امریتا سنہا نے اس معاملے میں مرکز کے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کو جوائن کرنے کا حکم دیا۔