کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ کلکتہ پولیس کو ٹریفک جام کے مسئلہ کو ختم کرنا چاہیے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ امیدواروں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کی ذمہ داری ہے کہ امتحان کے شرکا کیلئے کافی تعداد میں بسیں فراہم کی جائیں۔کلکتہ میں پانچ امتحانی مراکز ہیں۔ ریاست میں کل 773 مراکز۔ عدالت کو لگتا ہے کہ گیتاپاٹھ پروگرام کلکتہ کو چھوڑ کر باقی ریاست کو متاثر نہیں کرے گا۔
24 دسمبر کو بریگیڈ میں وزیر اعظم کا گیتا پاٹھ پروگرام ہے۔ اور اسی دن ٹیٹ امتحان منعقدہونا ہے۔ چیف جسٹس ٹی ایس سیواجننم اور جسٹس ہیرنموئے بھٹاچاریہ کی سربراہی میں کلکتہ ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ میں امتحان میں تبدیلی سے متعلق عرضی کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے کہا کہ امتحان کی تاریخ میں تبدیلی ممکن نہیں۔ مقدمہ درج کیا جائے۔ اس پر بعد میں غور کیا جائے گا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ دلیپ گھوش مقدمہ درج کرنا چاہتے تھے۔ دلیپ کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ امتحان کی تاریخ 10 دسمبر مقرر کی گئی تھی۔ بعد ازاں تاریخ بدل کر 24 دسمبر کر دی گئی۔ اس دن کلکتہ میں وزیر اعظم کا پروگرام تھا۔ اس لیے امتحان کی تاریخ تبدیل کی جائے۔
ایک طالب علم نے مقدمہ بھی درج کرایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ گیتا پاٹھ کے پروگرام میں جانا چاہتے ہیں۔ تو ٹیٹ کے دن کو تبدیل کیا جائے۔ اس کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ ہائی کورٹ نےاپنے آبزرویشن میں کہا کہ انتظامیہ نے امتحان کی تاریخ کا فیصلہ کیا ہے۔ عدالت یہاں مداخلت نہیں کرے گی۔ اس کے بجائے بنچ نے کلکتہ پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ سے مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔