کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ نے اساتذہ کو بقایا مالی واجبات ملنے میں تاخیرپر انتظامیہ کی سخت سرزنش کرتے یوئے اس معاملے میں جلد سے جلد ٹھوس کارروائی کی ہدایت دی ہے ۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس راج شیکھر منتھا نے کہا کہ عدالت کی ہدایت کے باوجود سبکدوش اساتذہ کو بقایا واجبات نہیں ملنا توہین عدالت ہے۔عدالت کی توہین کا مطلب آپ جواب دینے یا پھر کارروائی کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہے ۔سبکدوش اساتذہ نے اپنی ساری زندگی کام کیا ہے۔تعلیم کی خدمت انجام دی تو انہیں بقایا رقم دینے میں اتنی تا خیر کیوں۔
جسٹس راج شیکھر منتھر نیعدالت میں موجود اسکول انسپکٹرز اور ضلع مجسٹریٹ سے کہاکہ آپ نے برسوں سے ان سے خدمات لی ہیں، واجبات کی ادائیگی کے دوران آپ انہیں کیوں تنگ کر رہے ہیں، جب کل آپ کے ساتھ ہوگا تو آپ کیا کریں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اساتذہ پڑھاتے ہیں، یہ بہت اچھا کام ہے۔ اس لئے ریٹائرمنٹ کے بعد مالی فوائد حاصل کرنے میں تاخیربہت افسوسناک ہے۔ اس معاملے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Teacher Recruitment Scam اساتذہ تقرری معاملہ، بدعنوانی کی آنچ اب ایک اداکار تک پہنچی
حکومت کو اساتذہ کے بارے میں زیادہ محتاط ہونا چاہیے۔ آپ کیا کر رہے ہیں۔ آپ کی یہ بیوروکریسی عدالت کو ماننے سے انکار کررہی ہے۔۔ بقایا جات جلد ادا کرنے کی کوشش کریں۔دوسری طرف ریاستی إھکمہ تعلیم کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی ردعمل نہیں آیا ہے۔