کولکاتا: مغربی بنگال کی حکومت نے احتیاطی تدابیر کے تحت دی کیرالہ اسٹوری پر کارروائی کی۔ سپریم کورٹ نے اس کارروائی پر روک لگا دی ہے۔ ریاست کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو اس میں کوئی ہار جیت نظر نہیں آرہی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ریاستی حکومت کی ذمہ داری کم ہو گئی ہے۔
ترنمول کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری کنال گھوش اور ریاستی وزیر ششی پانجا نے ترنمول بھون میں پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے ذریعہ فلم پر اسٹے لگائے جانے کی وضاحت کی ۔اس سے حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔فیصلہ سپریم کورٹ کا ہے اس میں ہم کیا کر سکتے ہیں۔
کنال گھوش نے کہا کہ دی کیرالہ اسٹوری نے سماج کے ایک طبقے کو بہت برے طریقے سے دکھایا ہے۔ ریاستی حکومت کو خدشہ تھا کہ امن و امان کو نقصان پہنچے گا۔ لوگوں کے درمیان اختلافات ہو سکتے ہیں۔ ریاستی حکومت خوفزدہ تھی اور اسی کے مدنظر یہ قدم اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں:The Kerala Story Controversy سپریم کورٹ نے مغربی بنگال میں 'دی کیرالہ اسٹوری' پر پابندی ہٹائی
انہوں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ حکم امتناعی دیتا ہے تو اس معاملے میں ریاستی حکومت کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔ اس کے ساتھ جیت یا ہار کی کوئی بات نہیں ہے۔ہم فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔لوگ اپنی مرضی کے مطابق فلم دیکھ سکتے ہیں اورنہیں بھی۔ریاستی وزیر ششی پانجا نے کہا کہ سپریم کورٹ کی مداخلت سے مغربی بنگال کی ذمہ داری تھوڑی کم ہوئی ہے۔اس سے زیادہ اس سلسلے میں کچھ بھی کہا نہیں جاسکتا ہے ۔