مغربی بنگال کی حکومت اور محکمہ صحت کی تمام تر کوششوں کے باوجود میں کورونا وائرس کے نئے کیسز میں غیر معمولی اضافہ ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ ریاست کے تمام اضلاع کورونا وائرس کی دوسری لہر کی زد میں آ چکے ہیں۔ جس کے سبب نئے کیسز کے آنے کی رفتار میں تیزی آئی ہے۔
اسی درمیان آل بنگال بس اینڈ منی بس ایسوسی ایشن نے مغربی بنگال حکومت سے بس ملازمین کے لئے مفت کورونا ویکسین دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ادارے کے جنرل سیکرٹری راہل چٹرجی نے کہا کہ لوکل ٹرین خدمات معطل ہے۔
مسافروں کی بڑی تعداد بس سے سفر کرتے ہیں، جس کی وجہ سے بس ملازمین کی جان خطرے میں پڑ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت نے جس طرح سے صحافیوں، صحت ملازمین ہاکرز کو کووڈ قرار دیتے ہوئے انہیں مفت کورونا ویکسین دینے کا اعلان کیا ہے۔ ٹھیک اسی طرح ہم بھی چاہتے ہیں۔
ویسٹ بنگال بس اینڈ منی بس اونرز ایسوسی ایشن نے بھی ریاستی حکومت سے بس مالکان اور ملازمین کے لئے مفت کورونا ویکسین دینے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال سے لے کر اب تک بس کے کاروبار میں زبردست نقصان ہوا ہے۔ ایک بار پھر مکمل لاک ڈاؤن کی تلوار بس مالکان کے سر پر لٹک رہی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم سڑکوں پر آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کھانے کے پیسے نہیں ہوں گے تو ویکسن کیسے خرید سکتے ہیں۔
مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد دس لاکھ ہو گئی ہے۔ 13 ہزار کے قریب کورونا وائرس کے شکار یو چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے پہلے ہی انتباہ دے دیا ہے کہ دو ہفتوں کے اندر اندر اگر حالات میں بہتری نہیں آتی ہے تو پوری ریاست میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
دوسری طرف ریاست میں منی لاک ڈاؤن جاری ہے۔ کورونا گائیڈ لائن کے تحت دن بھر میں صرف گھنٹے ہی بازار، دکانیں کھلی رہیں گی۔