ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو بی جے پی میں شامل کرنے کی مہم پر تبصرہ کرتے ہوئے بی جے پی کے رہنما کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ بی جے پی کو ترنمول کانگریس کی بی ٹیم نہیں بننے دی جائے گی۔
انہو ں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے اندھا دھند طور پر ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو بی جے پی میں شامل نہیں کیا جائے گا بلکہ اس کےلئے پارٹی سطح پر تفتیش کی جائے گی اور اس کے بعد ہی کسی کو پارٹی میں شامل کیا جائے گا۔
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ ہم پارٹی میں داغدار لیڈروں کو شامل کرکے بی جے پی کو ترنمول کی بی ٹیم نہیں بنانا چاہتے ہیں۔ ہم ان کو اپنی پارٹی میں شامل نہیں کرنا چاہتے جن پر بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزامہے یا وہ غیر اخلاقی یا غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہتفتیش کے بعد ہی صرف منتخب افراد کو شامل کیا جائے گا۔'
بی جے پی کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ پارٹی کے مغربی بنگال یونٹ میں بے چینی میں اضافہ ہونے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گروپ میں پارٹی میں شامل ہونے کے بہت سے معاملات سے ضلعی قیادت خوش نہیں ہے۔ اس سے پارٹی کے اندر تنازعات میں اضافہ ہوا ہے اور معاملہ مرکزی قیادت تک پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی دوسری پارٹیوں کے ان رہنماؤں کے لئے قواعد بنا رہی ہے جو پارٹی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ پارٹی میں شمولیت کے بارے میں حتمی فیصلہ مرکزی اور ریاستی قیادت لے گی، لیکن جو لوگ اس میں شامل ہونا چاہتے ہیں انہیں پارٹی کی مقامی یا ضلعی قیادت کی طرف سے نوآبجیکشن کا سرٹیفکیٹ لانا ہوگا۔
گزشتہ کچھ سالوں میں بدعنوانی کے الزام میں بہت سے ترنمول رہنما بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ بی جے پی کے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ترنمول کانگریس نے کہا کہ بی جے پی کے فیصلے سے پتہ چلتا ہے کہ وہ الجھن میں ہے۔