اردو

urdu

By

Published : Feb 2, 2021, 10:57 PM IST

ETV Bharat / state

'بی جے پی ٹی ایم سی رہنماؤں کو اندھا دھند طریقے سے شامل نہیں کرے گی'

بی جے رہنما کیلاش وجے ورگیہ کا کہنا ہے کہ اب بی جے پی میں ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو اندھا دھند طریقے سے شامل نہیں کیا جائے گا۔

'بی جے پی ٹی ایم سی رہنماؤں کو اندھا دھند طریقے سے شامل نہیں کرے گی'
'بی جے پی ٹی ایم سی رہنماؤں کو اندھا دھند طریقے سے شامل نہیں کرے گی'

ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو بی جے پی میں شامل کرنے کی مہم پر تبصرہ کرتے ہوئے بی جے پی کے رہنما کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ بی جے پی کو ترنمول کانگریس کی بی ٹیم نہیں بننے دی جائے گی۔

انہو ں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے اندھا دھند طور پر ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو بی جے پی میں شامل نہیں کیا جائے گا بلکہ اس کےلئے پارٹی سطح پر تفتیش کی جائے گی اور اس کے بعد ہی کسی کو پارٹی میں شامل کیا جائے گا۔

بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ ہم پارٹی میں داغدار لیڈروں کو شامل کرکے بی جے پی کو ترنمول کی بی ٹیم نہیں بنانا چاہتے ہیں۔ ہم ان کو اپنی پارٹی میں شامل نہیں کرنا چاہتے جن پر بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزامہے یا وہ غیر اخلاقی یا غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہتفتیش کے بعد ہی صرف منتخب افراد کو شامل کیا جائے گا۔'

بی جے پی کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ پارٹی کے مغربی بنگال یونٹ میں بے چینی میں اضافہ ہونے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گروپ میں پارٹی میں شامل ہونے کے بہت سے معاملات سے ضلعی قیادت خوش نہیں ہے۔ اس سے پارٹی کے اندر تنازعات میں اضافہ ہوا ہے اور معاملہ مرکزی قیادت تک پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی دوسری پارٹیوں کے ان رہنماؤں کے لئے قواعد بنا رہی ہے جو پارٹی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ پارٹی میں شمولیت کے بارے میں حتمی فیصلہ مرکزی اور ریاستی قیادت لے گی، لیکن جو لوگ اس میں شامل ہونا چاہتے ہیں انہیں پارٹی کی مقامی یا ضلعی قیادت کی طرف سے نوآبجیکشن کا سرٹیفکیٹ لانا ہوگا۔

گزشتہ کچھ سالوں میں بدعنوانی کے الزام میں بہت سے ترنمول رہنما بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ بی جے پی کے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ترنمول کانگریس نے کہا کہ بی جے پی کے فیصلے سے پتہ چلتا ہے کہ وہ الجھن میں ہے۔

ترنمول کے ترجمان و ممبر پارلیمنٹ سوگتا رائے نے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کے پاس نہ ہی کوئی لیڈرہے اور نہ ہی کوئی چہرہ۔ اسی لئے وہ دوسری جماعتوں کے لیڈروں کو پارٹی میں شامل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پارٹی میں بے چینی ہے لہذا ان کے پاس دروازے بند کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔وہ الیکشن سے پہلے ہی الجھن میں ہے۔

کیلاش وجے ورگیہ نے ممتا بنرجی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی نے بنگال کے عوام کو بے وقوف بنایا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بنگال میں تشدد، بدعنوانی اور مافیا کی سیاست کا غلبہ ہے۔وجئے ورگیہ نے کہا کہ ممتا بنرجی ماں ماٹ اورمنش کے نام پر لوگوں کو بے وقوف بنا رہی ہیں۔

ان کی اپنی پارٹی کے لوگ بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں کیونکہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ انہیں ٹی ایم سی میں دھوکہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں بنگال میں تشدد ، بدعنوانی اور مافیا کی سیاست کا غلبہ ہے۔

اس دوران انہوں نے بنگال انتخابات کے پیش نظر بی جے پی کی تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وجے ورگیہ نے کہا کہ ہم عوام کے ساتھ بات چیت کا اپنا پروگرام شروع کرنے کے لئے ریاستی حکومت کی منظوری کے منتظر ہیں۔ 6 فروری کو بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا رتھ یاترا کا آغاز کریں گے۔

انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ بنگال کا اشارہ بھی دیا ہے۔ وجئے ورگی نے کہا کہ ہم نے 7 فروری کو پارڈی کے ایک پروگرام کے افتتاحی تقریب میں وزیر اعظم سے عوام سے خطاب کرنے کی درخواست کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کا ترنمول یوتھ کے صدر پر غنڈوں کو پناہ دینے کا الزام

ABOUT THE AUTHOR

...view details