گھوش نے ریاست میں بے روزگار ی کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے مزدوروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بنگال پہلے اچھے سائنسدان ، ڈاکٹر اور انجینئر مہیا کرتا تھا مگر سابق بائیں محا ذ کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے یہاں اب مزدور تیار ہورہے ہیں
گھوش نے شمالی 24پرگنہ کے ضلع باراسات میں چائے پی چرچاکے دوران انہوں نے دعوی کیا کہ سی پی آئی (ایم) کی زیرقیادت بائیں محاذ نے بنگال کو غیر مقیم مزدوروں کا گڑھ بنایا ہے جنہیں کام کرنے کے لئے گجرات جیسی ریاستوں میں سفر کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیدی مونی (ممتا بنرجی) اکثر کہتی ہیں کہ ہم (بی جے پی) بنگال کو گجرات بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
میں کہتا ہوں کہ ہم یقینی طور پر یہ کریں گے اور اسے ترقی یافتہ ریاست بنائیں گے۔ ہماری خواتین اور مردوں کو وہاں کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ہم یہاں روزگار کے مواقع کو یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ کے لوگ بڑی تعداد میں مسابقتی امتحانات کی ترجیحی فہرست میں شامل نہیں ہیں۔
گھوش نے کہا کہ بائیں محاذ کے چیرمین بمان بابو اورسابق وزیر اعلیٰ بدھاجیسے لوگوں نے اس طرح کی سیاست کی ہے کہ اب ہم ان تارکین وطن گجرات جیسی ریاست بھیجنے پر مجبور کردیا ہے ۔ہم ڈاکٹروز ، انجینئرز یا پروفیسرز کو نہیں دے رہے ہیں۔
گھوش کے اس دعوے پر ترنمول کانگریس نے کہا کہ گجرات ترقیات کے لئے نہیں ، فسادات اور جنگ وجدل کے لئے جانا جاتا ہے۔
ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈراور ریاستی حکومت کے وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ ہم گجرات کو ترقی کی وجہ سے نہیں جانتے ہیں۔
دو ہزار سے زیادہ افراد مارے گئے ، عشرت جہاں کو فرضی انکاونٹر میں ہلاک کیا گیا ۔
اگر بنگال کو گجرات یا اتر پردیش میں تبدیل کردیا گیا تو یہاں بھی مقابلوں میں لوگ مارے جائیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری ریاست میں اس طرح کے حالات نہ پیدا ہوں ۔حکیم نے کہا کہ گجرات میں ٹاٹا نینو فیکٹری بند کردی گئی ہے ، جبکہ مغربی بنگال میں ایم ایس ایم ای سیکٹر اچھی ترقی کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں:لاک ڈاؤن کے بعد بنگال میں پہلا ٹی-20 کرکٹ ٹورنامنٹ
دلیپ گھوش نے ریاستی وزیر جیوتای پریہ ملک کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ اگلے سال اپریل سے مئی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں مجھ سے مقابلہ کرنے کےلئے کسی بھی سیٹ کا انتخاب کرلیں مگر وہاں انہیں شکست کا سامنا کرنے پڑے گا۔
ترنمول کانگریس شمالی24 پرگنہ کے صدر جیوتری پریہ ملک نے کہا کہ ان کی پارٹی ضلع کی تمام 33 نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔
میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ بی جے پی کو اس ضلع میں ایک بھی سیٹ نہیں مل سکے گی۔ یہاں کل 33 میں سے بی جے پی ایک بھی نشست نہیں جیت سکے گی۔