مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع کے حالی شہر علاقے میں 10 سے 12 افراد پر مشتمل شرپسندوں کا ایک گروہ بی جے پی کے حامیوں پر لاٹھی اور سلاخوں سے حملہ کردیا۔ حالی شہر کا چھ نمبر وارڈ انتہائی مصروف ترین علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔
حالی شہر کے چھ نمبر وارڈ میں بی جے پی کی ’اور نہیں ناانصافی‘ مہم چل رہی تھی، تبھی پانچ سے چھ موٹر سائیکلوں پر دس سے بارہ افراد آئے اور وہاں موجود لوگوں پر لاٹھیوں اور سلاخوں سے حملہ کرکے فرار ہوگئے۔ زخمیوں کو جواہر لال نہرو ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں سیکت بھوال نام کے ایک بی جے پی کارکن کی موت ہوگئی۔
اس واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور بی جے پی کے حامیوں نے ناکہ بندی کردی جس سے آمدرفت ٹھپ ہوگئی۔ پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی جبکہ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو گھیرے میں لے کر احتجاج کیا۔
مظاہرین، بی جے پی کارکن سیکت بھوال کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے تاہم پولیس کی یقین دہانی کے بعد ناکہ بندی کو ختم کردیا گیا۔
پولیس نے کہا کہ شرپسندوں کے حملے میں ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت سیکت بھوال کے طور پر ہوئی ہے۔ حملے میں ملوث شرپسندوں کی تلاش جاری ہے لیکن اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے مکل رائے کے بیٹے و رکن اسمبلی شبرانشو رائے نے کہاکہ ترنمول کانگریس کی سرپرستی چند شرپسندوں نے اس واردات کو انجام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتقام کی سیاست میں یقین نہیں رکھتے ہیں۔
وہیں دوسری طرف ترنمول کانگریس کے رہنما نے بتایا کہ یہ واقعہ جہاں رونما ہوا ہے وہ بی جے پی اکثریتی علاقہ ہے۔ ایسے علاقہ میں قتل کا واقعہ پیش آنے کے بعد ترنمول کانگریس پر الزام عائد کرنا نامناسب ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے الزام کو بے بنیاد قرار دیا۔