بی جے پی کے رہنما مکل رائے نے گورکھا جن مکتی مورچہ کے سربراہ ویمل گورنگ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اگر وہ وقت پر بات سمجھ جاتے تو 13 لوگوں کی جان نہیں جاتی. گورکھا جن مکتی مورچہ کے سربراہ ویمل گورنگ کا اچانک دورہ کولکاتا سے سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں.
' ویمل گورنگ سمجھ جاتے تو 13 لوگوں کی جان بچ جاتی'
گورکھا جن مکتی مورچہ کے سربراہ ویمل گورنگ کا اچانک دورہ کولکاتا سے سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔
سی پی آئی ایم، کانگریس اور بی جے پی کے رہنما گورکھا جن مکتی مورچہ اور حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں.
بی جے پی سنٹرل کمیٹی کے رکن مکل رائے نے کہا کہ ویمل گورنگ کی بنگال کی سیاست میں واپسی کئی اعتبار سے اہمیت رکھتی ہے.
انہوں نے کہا کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی جانب مضبوط حمایت اور اشارہ ملنے کی وجہ سے تین برس سے مفرور گورنگ کولکاتا آنے کی اہمت دکھائی ہے.
مکل رائے کے مطابق ویمل گورنگ نے این ڈی اے چھوڑ کر ترنمول کانگریس کے ساتھ اتحاد کا اعلان کرکے سیاسی غلطی کردی ہے.
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ ویمل گورنگ 2012 میں بات سمجھ جاتے تو دارجلنگ میں 13 لوگوں کی موت نہیں ہوتی.
گورکھاجن مکتی مورچہ اور ترنمول کانگریس کے درمیان اتحاد کو بنگال کے بنگال کے تسلیم نہیں کرسکتے ہیں. 13 لوگوں کی موت کی ذمہ داری کسی کو اپنے سر لینی پڑے گی.
واضح رہے کہ گزشتہ روز گورکھا جن مکتی مورچہ کے رہنما ویمل گورنگ کولکاتا کے سالٹ لیک میں واقع گورکھا بھون پریس کانفرنس کے دوران این ڈی اے سے رشتہ توڑ کر ترنمول کانگریس سے اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا.
غورطلب ہے کہ 2012 دارجلنگ میں علیحدہ ریاست گورکھا لینڈ کی حمایت نکالی گئی ریلی کے دوران جی جے ایم اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی.
اس تشدد پھوٹ پڑنے کے سبب 13 لوگوں کی موت ہوئی تھی جس میں پولیس اہلکار بھی شامل تھے.
اس کے بعد ممتا بنرجی کی حکومت نے ویمل گورنگ کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا.