- بیر بھوم سانحہ میں ایک اور موت
بیربھوم ضلع کے رامپور ہاٹ تھانہ کے تحت باگٹوی گاؤں میں آتشزنی کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر نو ہو گئی ہے۔ آتشزدگی کے واقعے میں 67 فیصد جھلس چکی خاتون کی موت پر باگٹوی گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی ہے۔ رامپور ہاٹ محکمہ ہسپتال میں اب بھی چھ لوگ زیر علاج ہیں۔ دوسری طرف رامپور ہاٹ کے ایس ڈی پی او سائین احمد کو رامپور ہاٹ سانحہ میں پوچھ گچھ کے لیے سی پی آئی کیمپ (دفتر) طلب کیاگیا ہے۔ ان پر جائے وقوع پر پولیس کو وقت پر نہ بھیجنے اور فائر بریگیڈ کو گمراہ کرنے کا الزام ہے۔
- سی بی آئی تفتیش
وہیں سی بی آئی کی ٹیم نے رامپور ہاٹ سانحہ کے چشم دید گواہوں سے بیربھوم ضلع میں قائم سی بی آئی کے عرضی کیمپ میں پوچھ گچھ کی۔ پوچھ گچھ کے لیے سی بی آئی نے سب سے پہلے مہیر لال شیخ کو طلب کیا اور ان سے 21 مارچ کی رات کے واقعے کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی، انہیں پوچھ گچھ کے لیے دوبارہ بلانے کی بات کہی ہے۔ تفتیش سے قبل عرفان شیخ نے کہاکہ آج دن میں پتہ چلا کہ ان کی چچی نجمہ بی بی کی موت ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ اس دلدوز واقعے کی چشم دید گواہ ہیں۔ سی بی آئی نے انہیں دفتر میں طلب کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں معلوم نہیں ہے کہ یہاں کس لیے بلایا گیا ہے۔'
- سی پی آئی ایم کا طنز
سی پی آئی ایم کے رہنماسوجن چکرورتی نے کہاکہ' رامپور ہاٹ میں جو کچھ بھی ہوا اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا ہے۔ برسوں تک اس کی مذمت کی جاتی رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ سی بی آئی کی جانچ کے دائرے میں ہر وہ شخص آئے گا جسے بچانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ قانون سے اب کوئی بچ نہیں سکتا ہے، سبھی قصوروار کو جیل جانا پڑے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 20 اور 21 کی درمیانی شب رامپور ہاٹ گاؤں میں سانحہ پیش آتا ہے، چار دنوں تک انورالحق پولیس کے اردگرد رہتے ہیں، لیکن ان کی گرفتاری اس وقت عمل میں آتی ہے جب وزیراعلیٰ ممتا بنرجی ہدایت دیتی ہے۔ پولیس کے اس رویے پر سوال اٹھ رہا ہے۔
- بی جے پی کا بیان
بی جے پی میں مغربی بنگال صدر سوکانتو مجمدار نے کہاکہ' منظم سازش کے تحت رامپور ہاٹ سانحہ کو دبانے کی کوشش کرنے والوں کے لیے کلکتہ ہائی کورٹ کا حکم کسی دھچکے سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ کلکتہ ہائی کورٹ کی چیف جسٹس ڈویژنل بینچ نے ایس آئی ٹی کی تحقیقات میں کوئی پیشرفت نہ ہونے کی وجہ سے رامپور ہاٹ معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔'
- ترنمول کانگریس کا جوابی حملہ
ترنمول کانگریس کے قومی ترجمان کنال گھوش نے کہاکہ' سی بی آئی کی جانچ سے کوئی حل نکلنے والا نہیں ہے۔ بھارت میں نہ جانے کتنے معاملے سی بی آئی کے ہاتھوں میں ہے۔ آپ بتائیں کسی ایک کو حل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایس آئی ٹی پورے معاملے کی تفتیش کافی دور تلک چلی گئی تھی۔ ایس آئی ٹی کو درمیان میں روک کر کیس کو سی بی آئی کے حوالے کر دیا گیام دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔
ترنمول کانگریس کے رہنما اور وزیر فرہاد حکیم نے کہاکہ' وہ کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے پر کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کریں گے، لیکن اتنا ضرور کہنا چاہتے ہیں کہ ایس آئی ٹی اچھا کام کر رہی تھی۔ وہیں وزیر فرہاد حکیم نے سی پی آئی ایم کے جنرل سیکرٹری محمد سلیم کی رامپور ہاٹ سانحہ پر بیان بازی کرنے پر جم کر تنقید کی۔
- فرہاد حکیم کا محمد سلیم پر طنز