اردو

urdu

ETV Bharat / state

بھیما گوریگاؤں: ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پیش ہونا چاہتے ہیں پارتھا سارتھی

آئی آئی ایس ای آر- کولکاتا کے پروفیسر پارتھا سارتھی رے نے بدھ کے روز کہا کہ' انہوں نے این آئی اے سے کووڈ 19 وبائی بیماری کے تناظر میں پوچھ گچھ کے لیے ویڈیو کانفرنس کا اہتمام کرنے کی درخواست کی ہے'۔

By

Published : Sep 9, 2020, 11:45 PM IST

Bhima Goregaon: Partha Sarathi wants to present through video conferencing
ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پیش ہونا چاہتے ہیں پارتھا سارتھی

پروفیسر پارتھا سارتھی رے کو ایجنسی نے سنہ 2018 میں بھیما کوریگاؤں تشدد میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا۔

قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے رے کو ایک نوٹس جاری کیا ہے، جس میں ان سے 10 ستمبر کو ممبئی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا ہے۔ کووڈ۔19 سے متعلق تحقیقی سرگرمیوں میں مصروف اس نوجوان سائنسدان نے بتایا کہ میں نے این آئی اے کو درخواست کی ہے کہ میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پوچھ تاچھ میں شرکت کرسکتا ہوں'۔

اس وبائی صورتحال میں میرے لیے سفر کرنا مشکل ہے۔ میں این آئی اے کے جواب کا انتظارکر رہا ہوں۔ ' سائنس دان اور سماجی کارکن رے نے دعوی کیا کہ اس کا اس تشدد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بھارتی انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (IISER) کے کولکاتا یونٹ میں پروفیسر رے نے الزام لگایا کہ تفتیشی ایجنسی انہیں ہراساں کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف کوئی الزام عائد نہیں ہے اور نہ ہی انہوں نے کبھی پونے میں بھیما کوریگاؤں یادگار کا دورہ کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details