کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کے ڈلہوزی اور دیگر علاقوں میں پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ پوسٹر میں تنظیم کا نام اور اصل مقصد درج ہے۔ چوں کہ بنگال میں بی جے پی کو روکنے میں ترنمول کانگریس سب سے مضبوط ہے۔ اس لیے یہ نئی تنظیم ترنمول کانگریس کے خلاف نہیں جائے گی۔ یوگیندر یادو اس سول سوسائٹی تحریک کے جانا پہچانا چہرہ ہیں۔ وہ بھارت جوڑو مہم کے اہم رہنما ہیں۔ ہریانہ کے رہنے والے یوگیندر کبھی عام آدمی پارٹی کے لیڈر تھے۔ اروند کیجریوال کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کی وجہ سے انہوں نے پارٹی چھوڑ دی۔ 2016 میں انہوں نے سوراج پارٹی بنائی۔
تاہم یوگیندر گزشتہ چند برسوں میں نریندر مودی کے خلاف مختلف تحریکوں میں سول سوسائٹی کے اہم چہرے کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ این آر سی مخالف، سی اے اے تحریک ہو یا کسانوں کی تحریک، یوگیندر سب سے آگے رہے ہیں۔ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں بھی وہ آگے تھے جو 2022 کے آخر سے شروع ہوئی تھی۔ تاہم یوگیندر کانگریس کے لیے نہیں بلکہ اپنی پارٹی کا بیج پہن کر چلے۔ اس کے بعد انہوں نے اس سال فروری میں دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب سے اس نئے اسٹیج کا اعلان کیا۔ ان کی مغربی بنگال شاخ نے کلکتہ کے دفتر کے احاطے کو پوسٹروں سے ڈھانپ دیا ہے۔
بھارت جوڑو ابھیان کی مغربی بنگال شاخ کے کنوینر میں سے ایک کلیان سین گپتا نے کہا کہ’ہم میٹنگوں کا اہتمام کر کے بی جے پی کے خلاف رائے عامہ تیار کر رہے ہیں۔ میں محدود ذرائع میں کام کر رہا ہوں۔ یہ کام اب نہیں رکے گا۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد بھی نہیں۔ اسے کم از کم 2030 تک جاری رہنا چاہیے۔فرقہ پرستی کے اس زہر کو ختم کرنے میں کم از کم 2030 کا وقت لگے گا ۔
یوگیندر کا پلیٹ فارم لوک سبھا انتخابات کو بنگال کی سیاست کے تناظر میں نہیں دیکھ رہا ہے۔ وہ 2024 کے عام انتخابات کو ملک کے ووٹ کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم ترنمول کے خلاف کوئی پوزیشن نہیں لے رہے ہیں۔ کیونکہ، یہ ملک کا ووٹ ہے۔بنگال میں بی جے پی کے خلاف ترنمول سب سے بڑی طاقت ہے۔ حکمراں پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ 2021 کے انتخابات کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ ریاست میں صرف ترنمول ہی بی جے پی کو روک سکتی ہے۔ پوری ریاستی طاقت کے باوجود بی جے پی 2021 میں بنگال پر قبضہ نہیں کر سکی۔