کولکاتا:مغربی بنگال کیوزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی شاندار جیت کے بعد اپنے پرانے موقف سے انحراف کرتے ہوئے کانگریس کے ساتھ مشروط اتحاد کا پیغام دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں علاقائی جماعتیں مضبوط ہیں وہ کانگریس بڑے دل کا مظاہرہ کرے اور جہاں کانگریس مضبوط نہیں وہاں ہم کانگریس کی حمایت کرنے کو تیار ہیں ۔
اگرچہ ممتا بنرجی کے اس پیشکش پر کانگریس قیادت نے کوئی معقول جواب نہیں دیا ہے تاکہ سیاسی حلقوں میں اس کو لے کر بحث تیز ہوگئی ہے۔حالیہ مہینوں میں ممتا بنرجی نے مختلف اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں سے رابطے کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔جس سے یہ اشارہ مل رہا تھا کہ ممتا بنرجی اپنے موقف میں تبدیلی لانےوالی ہیں مگر کانگریس کے تئیں ممتا بنرجی نے کسی بھی لمحے نرمی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا۔اس لئے ممتا بنرجی کے کل کے بیان کے بعد اپوزیشن جماعتیں سخت تبصرہکررہی ہے۔بنگال میں کانگریس اور بائیں محاذ کے درمیان اس وقت غیر اعلانیہ اتحاد ہے ۔ان کا دعویٰ ہے کہ ترنمول وجودی بحران کو سمجھ کر دوبارہ اتحاد کی بات کر رہی ہے۔ریاست کی اہم اپوزیشن پارٹی اور حکمراں بی جے پی نےکہاکہ ممتا بنرجی کو احساس ہوچکا ہے کہ وہ اکیلے بنگال میں بی جے پی کا مقابلہ نہیں کرسکتی ہے اس لئے اتحاد کی بات کررہی ہیں۔
ترنمول کانگریس کے لیڈروں کا ماننا ہے کہ ممتا بنرجی کو معلوم ہے کہ قومی سیاست میں اپنا مقام بنانے کےلئے انہیں کانگریس کے متبادل بننا پڑے گا۔اس لئے انہوں نے کانگریس سے الگ ہوکر اپنی جگہ بنانے کی کوشش کی ۔گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس نے ملک میں غیر متوقع طور پر خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔بنگال میں بھی کانگریس کی کاکردگی بہت ہی زیادہ خراب تھی۔اس صورت میں کانگریس کا زوال ناگزیر سمجھا جارہا تھا۔مگر راہل گاندھی نے بھارت جوڑ یاترا کرکے کانگریس کے تئیں بیانیہ کو تبدیل کردیا انہوں نے تمام اپوزیشن جماعتوں سے درخواست کی کہ وہ اس سفر میں ان کا ساتھ دیں۔ ترنمو ل کانگریس کے علاوہ بیشتر اپوزیشن جماعتوں نے کانگریس کی حمایت کی۔